سعودی عرب اور امارات کو تنازعہ مہنگا پڑ گیا،اہم اسلامی ملک کے جہاز بڑی تعداد میں قطر پہنچ گئے

11  جون‬‮  2017

تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)قطر اوردوسرے خلیجی ملکوں کےدرمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد ایران نے قطر میں انسانی امدادی آپریشن شروع کردیاہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کے بعد ایران نے  دوحہ سے تعلقات بڑھانے شروع کردیئے ہیں اوراپنی فضائی سروسز بڑھا دی ہیں اور انسانی امداد کی فراہمی کےلئے اپنی ایک بندرگاہ

کو دوحہ تک آمد ورفت کے لیے مختص کردیا گیا ہے۔قطرمیں ایران نے  اپنے امدادی آپریشن کاآغازکیاہے تاکہ قطرمیں خوراک کابحران نہ پیداہو  ۔مبصرین کا کہنا تھا کہ ایران خلیجی ملکوں کے قطر کےساتھ سفارتی بحران سنجیدہ طریقے سے لے رہاہے اورقطرسے باہمی تعلقات بڑھارہاہے تاکہ قطرکے ساتھ اس کے سفارتی وتجارتی تعلقات مضبوط ہوں اورقطرکوعالمی سطح پرتنہائی کاسامنانہ کرناپڑے ۔ایران کی سرکاری ایئرلائن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تہران اور شیراز کے ہوائی اڈوں سے چار پروازیں غذائی سامان کے ساتھ قطر روانہ کی گئی ہیں۔ ایرانی حکومت کے ایک دوسرے عہدیدار کا کہنا ہے کہ تہران کی جانب سے دوحہ کے لیے پروازوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ایران اور قطر کے درمیان فضائی نقل وحمل میں مزید تیزی لائی جائےگی۔واضح رہے کہ قطر نے سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی کی فہرست میں متعدد قطریشہریوں اور تنظیموں کو شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’بے بنیاد‘ قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے مشترکہ طور پر ’دہشت گردی کے لیے مالی مدد‘ کرنے والوں کی ایک فہرست جاری کی گئی جس میں قطر کے 59 شہریوں اور اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں قطر میں مقیم اخوان المسلمون کے روحانی پیشوا یوسف القرداوی بھی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…