’’پاکستانی سرحد سے متصل فوجی اڈے کی تعمیر ‘‘ ایران کیا کرنے جا رہا ہےاور مقاصد کیا ہیں ؟ اہم انکشافات

18  اپریل‬‮  2017

تہران (آئی این پی)ایران نے خلیجی ممالک کی آبی ٹریفک اور بحری جہازوں پر نظر رکھنے کیلئے ایک نئے بحری فوجی اڈے کے قیام کا اعلان کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی نیول چیف ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا فوجی اڈہ پاکستان کی سرحد سے متصل جنوبی مشرقی صوبہ بلوچستان کی بسابندر بندرگاہ پر بنایا جا رہا ہے

جس کا مقصد خلیجی ممالک کے بحری جہازوں کو وہاں کی سمندری حدود میں گذرنے پر نظر رکھنا ہے۔ ایرانی بحریہ کے جوانوں اور افسران کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے کہا کہ بسا بندر کے مقام پرنیا فوجی اڈہ بنانے سے ہم خلیجی پانیوں سے گذرنے والے جہازوں پر نظر رکھنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بحریہ کی انٹیلی جنس نگرانی بہت کمزور تھی، خاص طور پر خلیجی پانیوں سے گذرنے والے جہازوں کی مانیٹرنگ کے معاملے میں ہمارے پاس کوئی موثر انتظام نہیں تھا مگر اب ایرانی بحریہ آبی ٹریفک کی نگرانی کے لیے جدید ترین مواصلاتی آلات کا استعمال کررہی ہے۔ اب ہم اس قابل ہوچکے ہیں کہ علاقائی اور عالمی سمندری حدود میں بحری جہازوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھ سکتے ہیں۔خلیجی سمندری حدود میں امریکا اور ایران کے بحری جہازوں کے درمیان رسا کشی کی خبریں بھی روز کا معمول ہیں۔ ایرانی پاسداران انقلاب کی آبدوزیں اور جنگی جہازوں کی خلیج عرب میں موجود امریکی جہازوں کے ساتھ کئی بار مڈ بھیڑ ہوچکی ہے۔ یہ مڈ بھیڑ باہمی تصادم اور لڑائی کا موجب بن سکتی ہے۔رواں سال 8 جنوری کو امریکی بحری بیڑے اور ایرانی جہازوں کے درمیان آبنائے ہرمز میں تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ امریکی بحری بیڑے سے پاسداران انقلاب کی جنگی کشتیوں

پر متعدد بار انتباہی فائرنگ کی گئی تھی۔مبصرین کا کہنا ہے کہ خلیجی پانیوں میں امریکا اور برطانیہ کی موجودگی پر ایران سیخ پا ہے اور وہ کسی ناکسی صورت میں ان ملکوں کو وہاں سے نکال باہر کرتے ہوئے عالمی سمندری حدود میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے۔ ایران امریکا اور دوسرے ملکوں کی نیول فورس کو ڈرا دھمکا کر اپنے مذموم مقاصد بالخصوص یمن کے حوثی باغیوں، شام میں بشارالاسد اور لبنان میں شیعہ ملیشیا حزب اللہ تک اپنا اسلحہ پہنچانا چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…