ٹرمپ کی جیت میں روس کا کردار،ٹرمپ کے داماد کیا کرتے رہے؟امریکیوں نے کس کا اپنا صدر منتخب کرلیا؟حیرت انگیزانکشافات

28  مارچ‬‮  2017

واشنگٹن (آئی این پی)امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے انتخابات میں روسی حکام سے مبینہ رابطوں کی تحقیقات کے لیے پوچھ گچھ کرے گی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے روس کے ساتھ مبینہ روابط کے بارے میں تفتیش کرنے والی کمیٹی امریکی صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر سے پوچھ گچھ کرے گی۔وائٹ ہاؤ س نے کہا ہے کہ مسٹر کشنر نے

رضاکارانہ طور پر سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی کے ساتھ بات چیت کرنے کی پیشکش کی ہے۔یہ کمیٹی گذشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی جانچ کر رہی ہے۔امریکہ کی انٹیلجنس برادری کا خیال ہے کہ صدراتی انتخابات کے دوران روس کی جانب سے ہونے والی مبینہ ہیکنگ مسٹر ٹرمپ کو ہلیری کے مقابلے میں کامیاب بنانے کے لیے کی گئی تھی۔روس ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے جبکہ مسٹر ٹرمپ نے اسے ‘غلط خبر’ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔اس معاملے میں کانگریس کی سطح کے دو جبکہ امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی جانب سے ایک بار جانچ ہو چکی ہے۔دریں اثنا ڈیموکریٹک ایوان نمائندہ گان نے رپبلکن رہنما اور انٹیلجنس کمیٹی کے صدر ڈیون نیونس سے کہا ہے کہ وہ اس جانچ سے خود کو علیحدہ کرلیں۔ایوان میں ڈیموکریٹ کے رہنما نینسی پیلوسی نے کہا ہے کہ انھوں نے وائٹ ہاس جاکر چپکے سے دستاویزات دیکھ کر اپنا اعتماد کھو دیا ہے۔مسٹر نیونس کے ترجمان نے کہا ہے کہ انھوں نے وائٹ ہاس کا دورہ اس لیے کیا تاکہ وہ ‘محفوظ لائن پر معلومات کو دیکھ سکیں۔’بہر حال ڈیموکریٹ کے رہنما اور انٹیلجنس کمیٹی کے رکن ایڈم سکف نے کہا ہے ‘مسٹر نیونس کا وائٹ ہاس جانا اور اس بات کو کمیٹی کے دوسرے ارکان سے پوشیدہ رکھنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ انتظامیہ سے بہت قریب ہیں اور کوئی شخص جو اتنا قریب ہو وہ کس طرح اس قسم کے

قابل اعتماد جانچ کی سربراہی کر سکتا ہے۔حکام نے اخبار نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ سینیٹ کی کمیٹی مسٹر کشنر سے روسی حکام کے ساتھ ان دو ملاقاتوں کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہے جس کا انتظام مبینہ طور پر انھوں نے عبوری دور میں مسٹر ٹرمپ کے سینیئر مشیر کے طور پر کیا تھا۔پہلی ملاقات روسی سفیر سرگے کسلیک سے نیوریارک میں ٹرمپ ٹاور میں ہوئی تھی جبکہ دوسری روس کے سرکاری ڈیولپمنٹ بینک کے سربراہ سے کرائی گئی تھی۔وائٹ ہاس کے ترجمان شان سپائسر نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو استثنی کا استعمال نہ کرتے ہوئے تفیتیش کے سلسلے میں شہادت دے رہے ہیں کیونکہ وہ انتخابی مہم کے دوران رہنماں کے درمیان رابطہ کار کے طور پر کام کر رہے تھے۔مسٹر سپائسر نے پیر کو بتایا کہ ‘یہ ان کا کردار تھا اور وہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے کردار کے بارے واضح تھے کہ انھوں نے کس سے بات کی۔’

وائٹ ہاس کے سٹاف نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ان ملاقاتوں میں کوئی خاص بات نہیں ہوئی اور نو منتخب صدر کی ٹیم روسی اور دیگر غیر ملکی مندوبین سے معمول کی ملاقاتیں کرتے رہے تھے۔دریں اثنا مسٹر کشنر کو وائٹ ہاس کی ایک ٹیم کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے جو سرکاری دفترشاہی کو اوورہال کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔اس ٹیم کے پاس ضابطوں کی اصلاحات کے لیے وسیع اختیارات ہوں گے جس میں ٹیکنالوجی اور ڈیٹا اہم میدان ہوں گے اور اس سلسلے میں ایپل کے سی ای او ٹم کک اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس مبینہ طور پر امداد کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔36 سالہ مسٹر کشنر نے اخبار کو بتایا ہے کہ حکومت کو ایک بڑی امریکی کمپنی کے طور پر چلایا جانا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…