سعودی عرب ،دیوالیہ کمپنی کے 70 سے زائد پاکستانی و کشمیری ملازمین کے ساتھ کیا ہوا؟ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لرزہ خیزانکشافات

18  مارچ‬‮  2017

سعودی عرب ؍مظفرآباد(آئی این پی)یو این کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب میں دیوالیہ ہونے والی کمپنی ریڈیکو میں 70سے زائد پاکستانی اور کشمیریوں کو وطن واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کریں جو گزشتہ 15ماہ سے در بدر،کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں نہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے ان کی مدد کی اور نہ ہی توجہ دی گئی سعودی عرب سے

متاثرہ ملازمینوں کا انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یمنسٹی انٹرنیشنل سے مددکی اپیل پاکستان ایمبیسی کا عدم تعاون،افسوس ناک ہے جبکہ اوورسیز میں لاکھوں کشمیری اور پاکستانی زرمبادلہ کے زریعے اپنے ملک کو فائدہ پہنچانے میں دن رات محنت و مشقت کرنے پر مجبور ہیں وہاں سعودی عرب میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی کارگردگی قابل افسوس ہے نام نہاد اور دیوالیہ ہونے والی کمپنی ریڈیکو 40کے قریب کشمیری شہری بھی کمپنی کے پھنسے ہوئے ملازمین میں شامل انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق اس کمپنی (ریڈکو)میں 70سے زائد پاکستانی اور کشمیری شہری شامل ہیں،گزشتہ ڈیڑھ برس سے در بدر ہیں،متاثرہ ملازمین محمد عتیق ،شاہد حسین ،محمد ریاض،عابد حسین،محمد حفیظ،محمد عباس،طارق الرحمن،وکیل احمد ،محمد رضوان ،محمد محفوظ،شبیر سبحانی،محمد رشید،محمد خالق،زاہد حسین،محمد گلفراز،محمد تاج ،عبدالحمید اور دیگر نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ریڈیکوکمپنی شہر جبیل پروجیکٹ RC کیمپ نمبر 2/14 ہے،جس مالک ناصر ترکی جو کے سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں رہائش پذیر ہے، اس کا شرعی وکیل صالح مری جو جبیل میں ہی موجود ہے ،گزشتہ ڈیڑھ سال سے ستر پاکستانی سعودی عرب کے شہر جبیل میں بے یارو مددگار کیمپ میں محصور ہیں، ان کی کوئی مدد کرنے والا

نہیں ہے ،ان بے چارے پاکستانی مزدورں کے پاس سفری کاغذات پاسپورٹ جو کے کمپنی کے پاس جمع ہیں ،سعودی عرب کے قانون کے مطابق یہ سب لوگ غیر قانونی ہیں جو کے باہر شہر تک بھی نہیں جا سکتے ہیں، پاکستانی ایمبسی سے رابطہ کرنے کے باوجود ،پاکستانی ایمبسی نے بھی ان سے اس وقت تک کوئی تعاون نہیں کر رہی ، کھانے پینے کے لیے ان کے پاس کچھ نہیں ہے ، اقامے بھی ختم ہوچکے ہیں،ان کے گھروں میں فاقے ہیں، اپنے خاندانوں کی کفالت کا واحد ذریعہ ہیں،جن کے معاوضہ جات کی ادائیگی نہ ہوسکی،جبکہ سعودی عر ب کی ریڈکو کمپنی ،بن لادن سمیت کئی کنسٹرکشن کمپنیوں میں ملازمین کی تنخواہیں نہیں مل رہیں،کئی ملازمین کو تنخواہوں کے بغیر فراغت دے کر وطن واپس بھیج دیا گیا ہے،جو کہ تشویشناک ہے ،

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان اور حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ہم وطنوں کو واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کریں اور سعودی عرب میں قائم سفارتخانے کوہائی الرٹ کریں کہ وہ متاثرین کو وطن واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کریں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ سعودی عرب میں ا س وقت ہزاروں کشمیری اورپاکستانی مختلف کمپنیوں میں عربیوں کے چغل میں پھنسے ہیں جن سے بیغار کیمپ کی طرح محنت مزدوریاں کروا کر تشدد کے بعد وطن ڈپورٹ کیا جاتا ہے جو کہ انسانی حقوق کی پامالی ہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…