بھارت میں لوگوں کوبیت الخلا تک رسائی نہیں ،ٹرینوں کے دروازے بھی نہیں ا ور۔۔۔!چین مشتعل ،آئینہ دکھادیا

22  جنوری‬‮  2017

بیجنگ (آ ئی این پی ) چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کے معاملات میں دخل اندازی کی بجائے اپنیمسائل پر توجہ دے ، بھارت میں خوراک کی کمی کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ، لوگوں کوبیت الخلا تک رسائی نہیں ہے ،ٹرینوں کے دروازے نہیں ہیں ، ملک میں بے روزگاری عام ہے ، بھارتی میڈیا کو جنگ کی بجائے حکومت کی توجہ مسائل پر مرکوز کروانی چاہیے ۔ چینی اخبار پیپلز دیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا چین کے حوالے سے اشتعال انگیزی پھیلا رہا ہے

چینی اخبارکی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت کے طویل رینج بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے روس اور فرانس سے اسلحے کی خریداری او ویتنام کو ہتھیارو کی فروخت چین کیلئے کو خطرہ نہیں بھارتی میڈیا کو چینی خطرے سے تشبیہ نہیں دینی چاہیے . رپورٹ کے مطابق بھارت کے اپنے گھر میں چنگین مسائل ہیں اور یہ ایک انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ بھارت کو برطانیہ سے آزادی لیے 70 سال بہیت گے اور اتنے لمبے عرصے کے باوجود بھارت دنیا میں خوراک کی کمی کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیا دہ ہے لوگوں کو بیت الخلا تک رسائی نہیں ہے ٹرینوں میں سفر کرو تو ان کی ونڈو نہیں ہیں لوگ تماشہ دیکھتے ہیں ۔ بھارت کے نوجوان بہت فخر محسوس کرتے ہیں جو ان کی سب سے بڑی غلطی ہے نوجونوں کی کثریت چور سے مال اکٹھا کر رہی ہے کوئی احتساب کرنے والا نہیں ہے ۔ بے روزگاری عام ہے ، پورے ملک میں صفائی کا نظام نہیں ہے ملازمت کیلے لاکھو ں نوجوان گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، انجینئرنگ اور MBA ڈگری لیے خاک روب کی نوکری کیلئے پھر رہے ہیں، رپورٹ کے مطابق بھارت زات پات اور برادی کی تمام سرحدوں کو عبور کر چکا ہے ، محازوں پر لوگ حکومت کیناکامی کے بارے میں احتجاج کر رہے ہیں تش زنی، تشدد، قتل اور عصمت دری عام ہے ،یہ رجحان پورے ملک بھر میں عام ہے ،سیاسی پارٹیاں ذات ووٹ بینک تیار کرنے کے لئے گنڈوں کو گورنمنٹ تعلیمی اداروں / ملازمتوں میں ریزرویشن کی پیشکش کرتے ہیں،غیر منطقی گورنمنٹ فیصلوں کو عدالتوں کی طرف سے ہولڈ پر ڈال دیا جاتا ہے۔

بھارت میں ہر کمیونٹی پسماندہ ہے ، مغرب بھارت کو بہت امداد فراہم کرتا ہے ۔ بھارت چین کا پڑوسی ہونے کے باوجود اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔ بھارت میں لڑکیوں کی اکثریت پسند کی شادی نہیں کر سکتی خواتین پر عصمت دری کے خطرات منڈلا رہے ہیں ۔ بھارتی میڈیا حکومت کی توجہ جنگ کی بجائے سنگین مسائل پرمر کوز کروائے۔ میڈیاکو منافق، پسماندہ، قیام کے بدعنوان رویہ سے ملک کو نقصان پہنچانے کی بجائے ہندوستانی سماج میں بیداری پیدا کرنا چاہئے۔عوام کو تعلیم چاہئے بھارتی میڈیا سے چین کئی درجے اعلیٰ ہے ہر شعبے میں ترقی ہے ۔ بھارت کیلئے چین کے ساتھ شرپسندی ،جنگ کا عقابی رویہ غلطی کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ بھارتی میڈیا کو چین کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے پر توجہ مرکوز کر وانی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…