اس خاتون کو سب ایک ہزار مردوں کے برابر کیوں سمجھتے ہیں ؟ آخر اس میں ایسی کیا بات ہے ؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

2  جنوری‬‮  2017

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی نے بہت خوب بات کہی تھی کہ’’ ایک سیب گرا اور کشش ثقل دریافت ہو گئی مگر روز ہزاروں انسان گرتے ہیں اور افسوس کہ انسانیت آج بھی دریافت نہ ہو سکی ‘‘ ۔ اپنے لیے تو ہر کوئی جیتا ہے مگر دوسروں کیلئے جینے والے ہی زندگی میں شان اور موت کے بعد عزت ، وقار اور آئندہ آنے والی نسلوں کیلئے زاد راہ چھوڑ جاتے ہیں کہ لوگ انسانیت کی راہ پر چل نکلیں اور معاشرہ امن و محبت کا گہوارہ بن جائے ۔

آج حلب جل رہا ہے اور بالخصوص شہر کا مشرقی حصہ، جو شدت پسندوں کے قبضے میں ہے، میں رہنا موت کو گلے لگانے کے مترادف ہے جہاں سے ڈاکٹربھی جان بچا کر نکلنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ ایسے میں ایک بہادر خاتون ڈاکٹر اپنی 8سالہ بیٹی کے ہمراہ اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ اس باہمت اور دلیر خاتون کا نام ڈاکٹر فریدہ ہے جسے اس کے ساتھی ورکرز اور آس پاس کے رہائشیوں نے ’’ایک ہزار مردوں سے زیادہ مضبوط خاتون‘‘ قرار دیا ہے۔معروف اخباری رپورٹ کے مطابق مشرقی حلب سے آج سے دو ماہ قبل تمام ڈاکٹر نکل گئے تھے لیکن ڈاکٹر فریدہ اپنی بیٹی کے ساتھ اب تک وہیں موجود ہ ہیں۔ڈاکٹر فریدہ کہتی ہیں کہ میرا کام میری زندگی ہے۔ میں دنیا میں آنے والے ننھے بچوں کو دیکھے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔رواں ماہ بشارالاسد کی فوج اور اس کی معاون افواج کی بمباری سے ڈاکٹر فریدہ کا گھر تباہ ہو گیا تھا لیکن خوش قسمتی سے وہ اس وقت گھر میں موجود نہیں تھیں۔ اس نے اپنے ہمسائے میں ایک خالی گھر میں اس امید میں 2چوزے بھی پال رکھے ہیں کہ وہ ایک دن مرغیاں بنیں گی اور انڈے دیں گی جو وہ اپنی بیٹی کو کھلائے گی۔ وہ روزانہ 10سے 15خواتین کی ڈلیوری کر رہی ہے۔ ان نومولودوں کو ایک خطرناک مستقبل کا سامنا ہے۔

ان میں سے اکثر کے باپ ہی زندہ نہیں رہے۔ ڈاکٹر فریدہ کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب بچے پیدا ہوتے ہیں تو ان کا پہلا رونا اور پھر انہیں دیکھ کر ان کی ماؤں کے چہروں پر آنے والی مسکراہٹ مجھے حلب سے نہیں نکلنے دیتی۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جانے کیلئے آفرز موجود ہیں تاہم یہ میری اور میرے پیشے کی غیرت کو گوارا نہیں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…