افغان سکیورٹی فورسزاورطالبان میں گھمسان کارن

9  دسمبر‬‮  2016

کابل(آئی این پی )افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور طالبان دھڑوں کی آپس کی لڑائی کے نتیجے میں 26جنگجو ہلاک اور 34زخمی ہوگئے جبکہ افغان پولیس نے القاعدہ کے اہم پاکستانی مالی معاون کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،دوسری جانب امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹرافغانستان کے اچانک دورے پر کابل پہنچ گئے اور افغان صدر اشرف غنی سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی۔جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں افغان سیکورٹی فورسز کے آپریشنز میں 15طالبان جنگجو ہلاک اور 23زخمی ہوگئے ۔وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں صوبہ ننگرہار ،کنڑ،پکتیکا،غزنی ،پکتیا،لوگر ،قندھار،ارزگان ،زابل،دالکنڈی ،بدخیس،ہرات ،فریاب،قندوز اورہلمند میں انسداد دہشتگردی آپریشنز کیے گئے جس میں 15طالبان جنگجو ہلاک اور 23زخمی ہوگئے ۔سیکورٹی فورسز نے آپریشنز کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا۔ادھر مغربی صوبہ ہرات میں طالبان کی اندورنی لڑائی میں 11جنگجوہلاک اور 11دیگر زخمی ہوگئے ۔

صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی فرہاد کا کہنا ہے کہ اندرونی لڑائی ملا ضلع شندند کے علاقے پشتون کوٹ کے علاقے میں ملا نگیالئی اور ملا صمد کے وفاداروں کے درمیان ہوئی جس میں ملا صمد کے 9 جبکہ ملا نگیالئی کے 2جنگجو مارے گئے جبکہ ملا نگیالئی کے 4 اور ملا صمد کے 7جنگجو زخمی بھی ہوئے ۔صوبہ ہرات میں ملا عبدالصمد اور ملا نگیالئی طالبا ن گروہ کے دو کمانڈر ہیں۔ادھر افغان پولیس نے القاعدہ کے اہم پاکستانی مالی معاون کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان پولیس کے سپیشل یونٹس نے مشرقی صوبہ ننگرہارکے ضلع کھوگیانی سے القاعدہ کے اہم مالی معاون کو گرفتارکرلیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد کو ایک خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا جو ایک پاکستانی شہری ہے ۔

آپریشن کے دوران ایک دہشتگرد کو ہلاک کردیا گیا۔دوسری جانب امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹرافغانستان کے اچانک دورے پر کابل پہنچ گئے جہاں انھوں نے افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امریکہ افغان جنگ میں 15سال کی شمولیت کے دوران 2200سے زائد امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور اربوں ڈالرز کے اخراجات کے بعد افغانستان کو چھوڑنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔جن مفادات کا ہم تعاقب کررہے ہیں وہ واضح اور دیرپا ہیں۔جس میں امریکی سرزمین پر ایک اور نائن الیون حملے کی روک تھام اور افغانستان کے استحکام میں مدد شامل ہے ۔جنگ نائن الیون حملوں کے جواب میں شروع کی گئی تھی ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…