’سوڈان میں ریپ اور انسانی گوشت کھلانے کے واقعات‘ بڑھ گئے،افریقن یونین

29  اکتوبر‬‮  2015

جوبا (نیوز ڈیسک)افریقن یونین نے جنوبی سوڈان کی حکومت اور باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سنہ 2013 میں کشیدگی کے آعاز کے بعد سے شدید ترین تشدد اختیار کیے ہوئے ہیں۔تحقیات کرنے والے ایک کمیشن کو معلوم ہوا ہے کہ قتل، تشدد، جسمانی اعضا کاٹنے اور ریپ جیسے واقعات پیش آئے ہیں جن میں سے بیشتر کا شکار عام شہری ہوئے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ کئی مقامات پر لوگوں کو زبردستی انسانی گوشت کھلایا گیا۔تاہم بتایا گیا ہے کہ اس لڑائی میں بڑے پیمانے پر نسل کشی نہیں کی گئی۔اگست میں باغیوں اور حکومت کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کے بار بار ٹوٹنے پر کشیدگی برقرار ہے۔دو سال قبل شروع ہونے والی خانے جنگی کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد اس کشیدگی کے باعث مارے جا چکے ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر ہیں۔نائیجریا کے سابق صدر کی سربراہی میں قائم کیے گئے افریقین یونین کے کمیشن کے مطابق جنوبی سوڈان میں دونوں جانب سے تشدد کیا گیا ہے۔اس کی رپورٹ کے مطابق بے رحمانہ انداز میں قتل، عورتوں کے اغوا اور جنسی زیادتی کے واقعات پیش آئے جن میں زیادہ تر عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جو لڑائی میں شامل نہیں تھے۔کمیشن کے مطابق جنگی جرائم زیادہ تر جوبا، بور، بنیتو اور ملاکل کے قصبوں میں کیے گئے جو لڑائی کا مرکز رہے ہیں۔دارالحکومت جوبا میں کئی عینی شاہدین نے کمیشن کو بتایا کے جنگی جرائم کے مرتکب افراد نے کچھ لوگوں کو کچھ دیر پہلے قتل ہونے والے لوگوں کا خون پلایا اور انسانی گوشت کھانے پر مجبور کیا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق ان افراد نے مرنے والے لوگوں کا خون نکالا اور ایک قبیلے کے لوگوں پینے پر مجبور کیا اور مرے ہوئے جلا ہوا انسانی گوشت کھلایا۔افریقین یونین کے تحقیق کاروں نے اجتماعی قبریں دریافت کی ہیں۔کمشین نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی حمایت یافتہ افریقی عدالت اس تشدد کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔باوجود اس کے کہ یہ بظاہر ایک نسلی تشدد ہے کمیشن کا کہنا ہے کہ اسے نسل کشی کے کوئی معقول شواہد نہیں ملے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…