پشاور فضائیہ کے کیمپ پر طالبان حملہ نو ماہ پہلے آرمی پبلک سکول پشاور پر ہونے والے حملے کی طرح منظم تھا،غیرملکی میڈیا

20  ستمبر‬‮  2015

پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر جمعہ کو ہونے والا طالبان حملہ نو ماہ پہلے آرمی پبلک سکول پشاور پر ہونے والے حملے ہی کی طرح ایک منظم حملہ تھا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اس حملے سے یہ بات بھی ثابت ہو رہی ہے کہ فوجی آپریشنوں کی وجہ سے شدت پسند تنظیمیں کمزور ضرور ہوئی ہے لیکن ان کی حملہ کرنے کی صلاحیت ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ وہ بدستور ملک کے کسی بھی حساس مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آرمی پبلک سکول اور حالیہ دونوں حملوں کو اگر غور سے دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ دونوں واقعات میں شدت پسندوں کی جانب سے ایک ہی طرح کا طریقہ کار استعمال کیا گیا۔سکول حملے میں چھ خودکش حملہ آوروں نے عمارت میں داخل ہوکر بچوں اور اساتذہ کو ہلاک کیا اور جمعے کو بھی 14 شدت پسندوں نے کیمپ پر حملہ کر دیا۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ دونوں حملے انتہائی حساس مقامات پر کیے گئے جہاں جانے کیلیے کئی سکیورٹی چیک پوسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ شدت پسندی پر تحقیق کرنے والے سینیئر تجزیہ کار اور مصنف ڈاکٹر خادم حسین کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد ایک مرتبہ پھر آرمی پبلک سکول کی طرح ایک اور حملہ کرنا چاہتے تھے لیکن شاید پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ اس حملے سے یہ بات بھی ثابت ہوگئی ہے کہ شہروں میں شدت پسندوں کے ’سلپر سیلز‘ بدستور فعال ہے چاہے وہ خیبر پختونخوا اور پنچاب میں ہوں یا ملک کے دیگر حصوں میں۔ان کے مطابق اس واقع میں کسی حد تک پولیس اور دیگر اداروں کی ناکامی بھی نظر آتی ہے کیونکہ ایک درجن سے زیادہ دہشت گرد کیسے اتنے اہم اور حساس علاقے میں داخل ہوئے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کانوں کان خِبر نہیں ہوئی۔ڈاکٹر خادم حسین کے بقول مرکز اور صوبوں کو مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اس کی ذمہ داری لینے ہوگی ورنہ آنے والے دنوں میں پھر سے ایسے واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…