40 سال سے کانچ کھانے والا وکیل،ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

16  ستمبر‬‮  2019

نئی دہلی(این این آئی)شوقیہ کانچ کھانے والے بھارتی وکیل کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں وہ مزے سے کانچ کھاتا نظر آرہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں مدھیہ پردیش کے گاؤں ڈونگری سے تعلق رکھنے والے دایارام ساہو کی کانچ کھانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔دیارام ساہو پیشے سے وکیل ہے، اْس کے مطابق وہ پچھلے 40 سال سیکانچ سے بنی اشیا جن میں شراب کی خالی بوتلیں، بلب اور

دیگر چیزیں کھاتا ہے۔بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دایارام ساہو نے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی شوق تھا کہ میں ایسا کْچھ کروں جو ذرا ہٹ کے ہو، لہٰذا اپنے اِسی شوق کی خاطر میں نے کانچ کھانا شروع کیا، جب پہلی بار میں نے کانچ کھایا تو مجھے اِس کا ذائقہ بہت عْمدہ لگا۔دایارام ساہو نے کہا کہ جب علاقے کے لوگوں کو معلوم ہوا کہ میں کانچ کے ٹکڑے کھاتا ہوں تو وہ سب چونک گئے، لہٰذا شہرت اور دِکھاوے کی خاطر میں نے یہ حیران کْن حرکت جاری رکھی اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ میری عادت بن گئی اور اب میں مزے سے کانچ کھاتا ہوں۔اْنہوں نے کہا کہ جیسے لوگ سگریٹ اور شراب کا نشہ کرتے ہیں اور جب تک وہ اپنا نشہ نہیں لیتے تو اْن کو بے چینی رہتی ہے، اِسی طرح میرا بھی یہ نشہ ہے۔ میں جب تک کانچ نہیں کھاتا ہوں تو مجھے سکون نہیں مِلتا ہے۔وکیل دایارام ساہو نے کانچ کھانے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بتایا کہ اِس عجیب عادت سے میرے دانتوں کو نقصان پہنچا ہے۔اْنہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر میں نے کانچ کا بڑا ٹْکڑا کھایا تو اْس سے میری ا?نتوں کو نقصان پہنچے گا اِس لیے میں زیادہ بڑے ٹْکڑے کھانے سے گْریز کرتا ہوں، میں باقی لوگوں کو کانچ کھانے کا مشورہ نہیں دوں گا کیونکہ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ لوگوں کو کانچ نہیں کھانا چاہیے کیونکہ کانچ ہضم نہیں ہوتا ہے اور اِس سے جسم کے اندرونی حصوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…