رواں سال امریکی ساحلوں پر 70 مردہ وھیل مل چکی ہیں

19  جون‬‮  2019

واشنگٹن(این این آئی) اگرچہ ابھی نصف سال باقی ہے لیکن امریکا کے مغربی ساحلوں (ویسٹ کوسٹ) پر اب تک 70 گرے وھیل مردہ پائی گئی ہیں جس سے ایک جانب تو سمندری حیات کے ماہرین پریشان ہیں تو دوسری جانب ان مردہ وھیلوں کو تلف کرنا ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔

امریکی اداروں نے سمندر کے کنارے ذاتی جائیدادوں کے مالک سے کہا ہے کہ وہ وھیل کے لیے کچھ جگہ چھوڑیں تاکہ وہ قدرتی طور پر گل سڑکرتلف ہوسکیں۔یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے اور ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 20 سال میں وھیل کی ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ ماہرین ابھی اس پر غور کررہے ہیں لیکن خیال ہے کہ یہ عظیم الجثہ جانور بھوک سے مرے ہیں کیونکہ آب و ہوا میں تبدیلی سے سمندروں میں اتنے بڑے جانداروں کے لیے غذائی قلت پیدا ہوگئی ہے۔اگرچہ وھیل کی لاشوں پر مردار خور پرندے اور دیگر جانور آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود وھیل کو تلف ہونے میں وقت لگے گا اور ان کا تعفن ناقابلِ برداشت ہوتا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ وھیل ریاست واشنگٹن کے ساحلوں پر ملی ہیں جن کی تعداد 30 ہے، دوسرے نمبر پر کیلیفورنیا ہے جہاں 37 مری ہوئی وھیل ملی ہیں جبکہ تین وھیل اوریگون میں پائی گئی ہیں۔سائنسدانوں نے فکرمندی سے کہا ہے کہ شاید اگلے چند ماہ میں مزید وھیلوں کی ہلاکت کے واقعات ہوسکتے ہیں اور شاید ان کی بڑی تعداد مرنے کے بعد دورافتادہ چھوٹے جزیروں پر جمع ہورہی ہے اور یوں اصل نقصان کا اندازہ لگانا محال ہے۔ایک خیال یہ ہے کہ گرے وھیل روزانہ بڑی مقدار میں کِرل اور ایمفی پوڈز نامی سمندری جاندار کھاتی ہیں لیکن بحری درجہ حرارت بڑھنے سے ان جانوروں کی تعداد ختم ہورہی ہے اور نتیجہ وھیل کی اموات کی صورت میں ظاہر ہورہا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…