37 برس قبل لاپتہ عراقی فوجی کی باقیات سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں

25  اپریل‬‮  2019

لندن(این این آئی)37 برس قبل لاپتہ ہونے والے عراقی فوجی کی باقیات ایران میں آنے والے سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران، عراق جنگ کے دوران 1982ء میں عراقی فوجی عبدالامیر الغریباوی لاپتہ ہوگئے تھے۔ جنگ کے بعددونوں ملکوں کے درمیان ایک دوسرے کے فوجیوں کی نعشیں حوالے کرنے کے معاہدے کے مطابق متعدد مرتبہ دونوں ملکوں نے نعشوں کا تبادلہ کیا۔

تاہم الغریباوی کی نعش حوالے نہیں ہوسکی۔ گزشتہ دنوں ایران میں تباہ کن سیلاب آیا جس میں نامعلوم طریقے سے الغریباوی کی باقیات بہہ کر عراقی حدود میں داخل ہوگئیں۔عراقی حکام کے مطابق الغریباوی کی شناخت اس کے شناختی نمبرسے ہوئی ہے۔ ایران کے ساتھ جنگ کے دوران عراقی فوج کا معمول تھا کہ وہ ہر فوجی کی شناخت کیلئے ایک نمبر جاری کرتا جسے فوجی گلے میں لٹکا دیتا تھا۔اس نمبر سے لاپتہ ہونے والے فوجی کی شناخت کی گئی ہے۔فوجی کے کپڑوں سے عراقی کرنسی اور دیگر اشیاء بھی ملی ہیں۔عراقی میڈیا کا کہناتھا کہ ایران کی حدود سے متصل صوبہ میسان کے رہائشی ایک کسان نے اپنے کھیت میں فوجی کی باقیات کو سب سے پہلے دیکھا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس کو اس حوالے سے اطلاع کردی۔عراقی حکام کا کہنا تھا کہ 1982ء میں ایرانی فوج نے بصرہ پر بمباری کی تھی۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراقی فوج نے سرحد سے متصل ایرانی علاقوں پر چڑھائی کردی۔ فوج میں عبدالامیر الغریباوی بھی شامل تھے۔شناخت کرنے کے بعد عراقی فوجی کی باقیات الفجر قصبے میں رہائش پذیر انکے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی۔ جنہوں نے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد اسلامی طریقے کے مطابق تدفین کردی۔واضح رہے کہ ایران ، عراق جنگ 1980ء سے 1988ء تک جاری رہی۔ دونوں طرف سے ہزاروں فوجی ہلاک وزخمی ہوئے تھے۔ اب تک دونوں ملکوں کے سیکڑوں فوجی لاپتہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…