بندروں کا سرکاری عمارتوں پر قبضہ : بھارتی حکومت بے بس

12  دسمبر‬‮  2018

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی دارالحکومت کی اہم عمارتوں پر بندروں نے قبضہ کرلیا اور اب وہ آنے جانے والے افراد کو تنگ کرتے ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی کی اہم سرکاری عمارتوں پر چار ہزار سے زائد بندر عمارتوں پر ڈیرہ ڈالے بیٹھے ہیں۔

اس ضمن میں پولیس اور انتظامیہ بے بس نظر آرہی ہے۔ بھارتی دارالحکومت کی پارلیمنٹ سمیت کئی اہم سرکاری عمارتیں بندروں کے قبضے میں ہیں۔ انتظامیہ نے سرکاری عمارتوں میں کام کی غرض سے آنے والے لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ’بندروں سے ممکنہ حد تک دور رہیں اور اگر وہ سامنے آجائیں تو انہیں نظر انداز کریں، بھگانے کی صورت میں وہ حملہ کردیتے ہیں‘۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آئندہ برس ملک میں عام انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا مگر اُس سے پہلے وفاقی حکومت کو بندروں کے خلاف جنگ جیتنی پڑے گی اور انہیں شہر سے دور بھگانا ہوگا۔ لال چہروں والے بندر سرکاری عمارتوں میں آنے والے لوگوں سے موبائل فون یا کوئی بھی چیز چھین کر فرار ہوجاتے ہیں جبکہ انہوں نے کئی خواتین سے بیگ بھی چھینے اور انہیں زخمی بھی کیا۔ وزیر دفاع نے ایوان میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم ہاؤس اور فنانس ڈویژن کو بھی بندروں نے نقصان پہنچایا، حکومت کو جنگلی جانوروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانی ہوگی‘۔ وزارتِ داخلہ کے ملازم راگنی شرما کا کہناتھا ’یہ بہت ہی ناخوشگوار بات ہے جب کوئی شخص مدد کے لیے ہمارے پاس آئے اور بندر اُس سے موبائل یا کھانا چھین کر بھاگ جائیں‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’بندروں نے لوگوں سے کئی قیمتی کاغذات بھی چھینے اور انہیں ضائع کیا‘۔ منگل کو ہونے والے اسمبلی اجلاس میں انتظامیہ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ ’سردیوں کی آمد اور اس سے محفوظ رہنے کے لیے بندروں نے عمارتوں میں ڈیرے ڈالے، اگر اُن کی طرف کوئی دیکھتا ہے تب ہی وہ حملہ آور ہوتے ہیں‘۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…