تیل ، گیس ، سونا اور دیگر معدنیات تو رہیں ایک طرف گوادر کے سمندر سے ایسی قیمتی چیز نکل آئی کہ جس نے دیکھا دنگ رہ گیا

22  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کو رب تعالیٰ نے بے شمار نعمتوں سے نواز رکھا ہے، معدنیات ہوں یا زراعت، موسم ہوں یا پانی، سمندر ہوں یا صحرا، میدان ہوں یا پہاڑ وطن عزیز ہر طرح کی نعمتوں سے بھرا پڑا ہے جبکہ دنیا کے متعدد ممالک ان نعمتوں سے محروم ہیں۔ معدنی اعتبار سے پاکستان میں جہاں ایک طرف گیس ، تیل ، کوئلے اور دیگر معدنی دولت کے ذخائر موجود ہیں

وہیں قدرت نے پاکستان کو دیگر ذرائع سے بھی نواز رکھا ہے، بلوچستان کے پہاڑ ہوں یا سمندر سونا اگل رہے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کو بہتر انداز میں ملکی و عوامی فلاح و بہبود کیلئے صرف کیا جائے۔ حال ہی میں گوادر کے قریب پشکان کے ساحل سے ایسی نایاب مچھلی پکڑی گئی ہے جس مچھلی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں لاکھوں روپے ہے۔ اس ایک مچھلی کی قیمت 11لاکھ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔ Sowaاور Kirکے نام سے مشہور یہ مچھلی گوادر کے قریب پشکان کے ساحل سمندر سے مقامی ماہی گیروں نے دو روز قبل پکڑی تھی۔ پشکان کے سمندر سے پکڑی گئی مچھلی کا وزن تقریباً 41 کلو گرام ہے، یہ مچھلی اپنے سینے اور معدے میں پائے جانے والے ایک خاص مادے کی وجہ سے نایاب سمجھی جاتی ہے جو کہ جراحی کے لیے مخصوص ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق پشکان کے ساحل سے پکڑی جانے والی مچھلی کراچی کی ایک فشنگ کمپنی نے گوادر جیٹی پر نیلامی میں خریدی۔یہ مچھلی گوادر جیٹی پر تقریباً 11 لاکھ 48 ہزار روپے میں نیلام ہوئی ہے۔ماہی گیری ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ مچھلی اس لیے نایاب ہے کہ یہ ماہی گیروں کے جال میں شاذو نادر ہی پھنستی ہے۔موجودہ سیزن میں یہ مچھلی انڈے دینے ساحل پر آتی ہے تو ماہی گیروں کے جال میں پھنس جاتی ہے۔گزشتہ سال بھی اسی نسل کی 10 سے زائد مچھلیاں پکڑی گئی تھیں جو بعد میں لاکھوں روپوں میں نیلام ہوئیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…