جرمنی : 150بچوں کا والدین کیخلاف انوکھا احتجاج، فون سے نہیں ہم سے کھیلیں

14  ستمبر‬‮  2018

برلن(آئی این پی)جرمنی میں بچوں نے والدین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فون پر کھیلنے کی بجائے ہم سے کھیلیں،احتجاجی ریلی میں 150بچوں نے شرکت کی، والدین کی بھرپور توجہ نہ ملنے سے بچے ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کے لیے ان پر توجہ دینا انتہائی اہم ہوتا ہے لیکن اگر انہیں والدین کی جانب سے

بھرپور توجہ نہ ملے تو وہ مایوسی اور ذہنی دبا ؤمیں مبتلا ہوجاتے ہیں، ایسے میں جرمنی کے بچوں نے والدین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موبائل فون استعمال کرنے کے بجائے ان پر توجہ دیں۔جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے رہائشی 7 سالہ ایمل رسٹیگ (Emil Rustige) نے ان تمام والدین کے خلاف احتجاج کیا جو اپنے بچوں کو کم وقت دیتے ہیں اور ان کے ہاتھ میں ہر وقت موبائل فون ہوتا ہے۔ایمل نے اپنے والدین کی مدد سے اپنے علاقے سے ایک احتجاجی ریلی نکالی، جس میں شہر کے 150 بچوں نے شرکت کی اور ان کا ساتھ دیا۔انہوں نے اس احتجاج کے لیے باقاعدہ ایک نعرہ تیار کیا، جس میں مطالبہ تھا، Play with ME, not with your cell phones! یعنی کہ ‘میرے ساتھ کھیلیں، اپنے فون سے نہیں۔اس دوران ایمل نے لاڈ اسپیکر پر بچوں سے خطاب میں کہا کہ ‘وہ امید کرتے ہیں کہ اب ممی پاپا اپنا موبائل فون کم استعمال کریں گے اور ہمارے ساتھ وقت گزاریں گے’۔ایک امریکی تحقیق کے مطابق 13 سے 17 برس تک کے بچوں کا سوشل میڈیا پر کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ ان کے والدین موبائل فون ڈیوائسز سے دور ہوجائیں۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ایڈولیسینٹ ڈیولپمنٹ سینٹر کے ڈائریکٹر رون ڈہل کا کہنا ہے کہ یہ بچے والدین اور دوستوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے سے پریشان ہیں، یہ لوگ دیکھتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ ان کو اہمیت و توجہ نہیں دی جارہی جب کہ ممکنہ طور پر وہ خود بھی نہیں پہچان رہے کہ وہ بھی یہی کر رہے ہیں۔تحقیق کے مطابق جن بچوں کو والدین کی جانب سے توجہ نہیں ملتی وہ اپنے آپ کو تنہا اور غیر اہم محسوس کرتے ہیں اور دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…