کیا آپ جانتے ہیں آفس کی ایک شفٹ کی ٹائمنگ 8گھنٹے کیوں ہوتی ہے ؟ پہلی بار ایسی تفصیلات منظر عام پر آگئیں جو یقیناً آپ کو اس سےپہلے معلوم نہ تھیں

24  اپریل‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کیا آپ جانتے ہیں دفاتر میں آفس ٹائمنگ 8گھنٹے کیوں رکھی جاتی ہے ؟ ایسی تفصیلات سامنے آگئیں جو یقیناً آپ کو پہلے معلوم نہ تھیں ۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے ہر دفتر میں ایک شفٹ کا ٹائم آٹھ گھنٹوں پر مشتمل ہوتا ہے اور یہ اصول تمام دفاتر میں لاگو کیا جاتا ہے کہ آفس ٹائم 8گھنٹے ہو گا ، جبکہ دنیا کے تمام انسان اسی اصول پر کام کرتے چلے آرہے ہیں ۔ اس مقصد کے لئے ”آٹھ گھنٹے کا دن“ کے

نام سے ایک تحریک چلائی گئی جسے ’40 گھنٹے کا ہفتہ‘یا’مختصر مدت تحریک‘ بھی کہا جاتا ہے۔یہ سماجی تحریک تھی جس کے تحت کام کے اوقات کو کسی ضابطہ اصول کے میں لانا تھا جس کا مقصد ملازمین کی حق تلفی اور استحصال کو روکنا تھا ۔ وکی پیڈیا کے مطا بق اس تحریک کو جیمز ڈیب نے شروع کیا جس کے جڑیں برطانیہ کے صنعتی انقلاب میں تھیں، جس نے صنعتی پیدوار نے ملازمین کی زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا تھا ۔ اس دور کے برطانیہ میں بچوں سے مشقت لینا معمول کی بات تھی۔ مزدوروں کے کام کے اوقات روزانہ 10 سے 16 گھنٹوں پر مشتمل ہوتے تھے اور انہیں ہفتے میں بمشکل ایک چھٹی مل پاتی تھی۔1810ءمیں رابرٹ اوون نے 10 گھنٹے یومیہ کی تاریخ شروع کی تھی جو سات سال کی تحریک کے بعد یہ مطالبہ 8 گھنٹے یومیہ تک پہنچ چکا تھا جس کا نعرہ تھا ”آٹھ گھنٹے کام، آٹھ گھنٹے تفریح اور آٹھ گھنٹے آرام۔“ پر مشتمل تھا ۔ اس تاریک کے تحت سب سے پہلے انگلینڈ میں خواتین اور بچوں کو 10 گھنٹے یومیہ کا حق 1847ءدیا گیا تھاجبکہ اس کے بعد فرانس کے مزدوروں کی زندگی میں تبدیلی اس وقت آئی جب ان کے کام کا دورانیہ 12 گھنٹے یومیہ مقرر کیا گیا۔متعدد ممالک میں مزدوروں کے اوقات کار طے کرنے کے لئے تحریک چلائی گئی جس کے بعد تاریخی اہمیت کا یہ قانون 17 نومبر 1915ءکے روز نافذ العمل ہوا، جس کے اثرات پوری دنیا تک پھیل گئے اور 8 گھنٹے کی شفٹ ہر جگہ لاگو کر دیا گیا ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…