آسٹریلوی ساحل سے 132سال پرانی بوتل برآمد ،بوتل کو جب کھولا گیا تو اس میں سے ایک تحریر ملی ،یہ تحریر کس کیلئے تھی اور اسے کیوں بھیجا گیا تھا

6  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آسٹریلیا کے ساحل پر 132 سالہ قدیمی بوتل برآمد ہوئی ،بوتل کے اندر سے جرمن زبان میں تحریر ایک پیغام بھی ملا ہے۔ یہ بوتل ساحل کی ریت میں دھنسی ہوئی تھی۔اس تاریخی دریافت کا سہرا ایک آسٹریلوی خاتون کے سر ہے۔ ٹونیا اِلمین نامی یہ خاتون مغربی آسٹریلیا کے صوبائی دارالحکومت پرتھ سے 180 کلو میٹر شمال میں ’’ویج آئی لینڈ‘‘کے ساحل پر چہل قدمی کر رہی تھیں۔ٹونیا اِلمین نے بتایا یہ مجھے پرانی طرز

کی ایک خوبصورت بوتل لگی۔ میں نے اسے یہ سوچ کر اٹھایا کہ میری کتابوں کے درمیان رکھی یہ اچھی لگے گی۔ میرے بیٹے کی گرل فرینڈ نے جب بوتل سے ریت صاف کی تو اسے یہ تحریر لکھی نظر آئی۔ پیغام نم تھا اور ایک دھاگے میں لپٹا ہوا تھا۔ٹونیا اِلمین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ اس بوتل کو گھر لے آئے۔ پیغام کو کھولا تو جرمن زبان میں کوئی مدھم سی تحریر ملی۔ یہ میسیج بارہ جون سن 1886 کو لکھا گیا تھا۔ کاغذ کی پشت پر تحریر تھا،’’ جس کسی کو بھی یہ پیغام ملے وہ اسے ہیمبرگ میں جرمن نیوی کی رصدگاہ  یا پھر قریبی جرمن قونصل خانے پہنچا دے۔‘‘مغربی آسٹریلین میوزیم کے ایک ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ بوتل اِلمین کو اکیس جنوری کو ملی تھی۔ویسٹرن آسٹریلین میوزیم نے ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ بوتل ایک جرمن جہاز ’پاؤلا‘ سے سمندر میں پھینکی گئی تھی۔ یہ عمل جرمن نیوی آبزرویٹری کے اس 69 سالہ تجرباتی منصوبے کا ایک حصہ تھا جو سمندری کرنٹ کو بہتر طور پر سمجھنے اور زیادہ تیز اور زیادہ کارآمد بحری راستوں کی تلاش کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…