بھارت کا ایسا مندر جہاں روزانہ خواتین سمیت 20 ہزار افراد بال منڈھواتے ہیں

6  مارچ‬‮  2015

حیدرآباد دکن: بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کا ایک مندر ایسا بھی ہے جہاں لوگ مذہبی رسم کے طور پر اپنے بال رضاکارانہ طور پر منڈھواتے ہیں جب کہ حیران کن بات یہ ہے کہ خواتین بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے پہاڑی علاقے شیشا چالام کے گاؤں ترو مالا میں واقع تاریخی مندر کے سادھو سری وینکاٹیسورا کی یاد میں ہر روز تقریبا 20 ہزارخواتین اور مرد رضاکارانہ طورپر اپنے بال منڈھواتے ہیں جس کے لئے مندر کی انتطامیہ نے 600 حجام رکھے ہوئے ہیں۔ ترومالا مندر میں ہر سال 500 ٹن تک بال جمع ہوتے ہیں جنہیں بین الاقوامی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت بھی کیا جاتا ہے جبکہ گزشتہ برس ترو مالا مندر نے صرف بالوں کو بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کر کے 20 کروڑ روپے کی خطیر رقم حاصل کی۔ ہندوؤں کی قدیم روایات کے مطابق سری وینکاٹیسورا نے اپنی شادی دھوم دھام سے کرنے کے لئے بہت بڑی رقم ادھار لی لیکن وہ ادھار واپس نہ کر سکا اور اسے بالآخر اس کام کے لئے دوسروں کی مدد کی ضرورت پڑی اور پھر اس کے پیروکاروں نے اپنے سادھو کی خوشنودی کرنے کے لئے اپنے بالوں کا نذرانہ دینا شروع کر دیا جو آج بھی جاری ہے، بال منڈھوانے کے لئے مندر کے علاوہ گاؤں کے 16 دیگر مقامات بھی مختص کئے گئے ہیں جہاں رضاکارانہ طور پر بال منڈھوائے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بال کاٹنے کے لئے ماہر حجاموں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں 31 انچ یا اس سے لمبے بالوں کی قیمت 300 سے 450 امریکی ڈالر فی کلو گرام مل جاتی ہے جب کہ 16 سے 20 انچ کے درمیان والے بالوں کی قیمت 300 امریکی ڈالر فی کلو گرام تک مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ 10 سے 15 انچ لمبے بالوں کی قیمت بھی 120 ڈالر فی کلو گرام حاصل ہوتی ہے



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…