اگر آپ گردے کی پتھری سے نجات پانا چاہتے ہیں تو یہ انتہائی آسان گھریلو ٹوٹکہ استعمال کریں

20  اگست‬‮  2019

کراچی(سی ایم لنکس)گردے کی پتھری کے مرض میں مبتلا افراد اپنے معمولات زندگی اور غذا میں تھوڑی سے تبدیلی یا احتیاط کرکے تکلیف سے نجات پا سکتے ہیں۔ماہرین کی تحقیق کے مطابق ترش،نمکیات اور ترش کیلشیم سے بھرپور غذائیں گردے کی پتھری کی افزائش کا سبب بنتی ہیں،اس لئے انہیں ترک کرنا بہتر ہے۔تحقیق کے مطابق گردے کی پتھری سے نجات کیلئے معمول بنالیں کہ

آپ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پئیں۔ یہ عمل پتھری کو توڑنے اور پیشاب کے ذریعے اس کے ذرات کے اخراج کا سبب بنے گا۔مرض سے نجات کیلئے نمک (سوڈیم) کی مقدار کم کردیں، ساتھ ہی گوشت، ڈبے میں محفوظ جوس، نوڈلز اور نمکین اسنیک سے دوری بہتر ہے۔تحقیق کے مطابق روزمرہ کی غذا میں کیلشیم فوڈز کی شمولیت جیسے (کم چکنائی کے دودھ کا ایک کپ) بھی گردے میں موجود پتھری کے ترش کیلشیم کے خاتمے کیلئے مفید ہے۔ترش اور نمکیات سے بھرپور غذا جیسے پالک، اسٹرابری، گندم کی بھوسی، چائے اور ڈرائی فروٹ کا استعمال ترک کرکے پتھری کے مرض کے باعث پیشاب کی تکلیف میں کمی کی جاسکتی ہے۔جسم وٹامن سی کو نمکیات میں بدل دیتا ہے جو گردے میں پتھری بناتے ہیں، ایسے میں وٹامن اور منرلز کا استعمال ڈاکٹر سے مشورے کے بعد کیا جائے تو فائدہ مند ہوگا۔چینی بھی ترش کیلشیم پیدا کرتی ہے، لہٰذا گردے کی پتھری کے مرض میں مبتلا افراد چینی سے دور رہیں تو بہتر ہوگا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…