دل کےمرض میں مبتلا مریضوں کیلئے انتہائی مجرب وظیفہ !اس وظیفہ کی تسبیح پڑھنے سے دل کی بند شریانیں ایسے کھلتی ہیں جیسے کبھی بند ہوئی ہی نہ ہوں

22  مئی‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عارضہ قلب میں مبتلا افراد کیلئے انتہائی مجرب وظیفہ، دل کی شریانیں کھولنے کیلئے رب تعالیٰ کے اسم پاک یا فتاح کا ورد کریں۔ اسم تعالیٰ یا فتاح کا نقش بنا کر پانی میں ڈال کر پینے سے بھی مرض سے نجات مل جاتی ہے۔ روزنامہ پاکستان لاہور کی رپورٹ کے مطابق

اسم پاک یافتاح کو بعد ازنماز فجر700مرتبہ پڑھے۔اول و آخر7مرتبہ درود پاک پڑھے،عمل کی مدت40دن ہے۔اگر اس کا نقش بنا کر پانی میں ڈال کر پیئے تو دل کے مرض سے خلاصی ہوجائے گی ۔یادرہے کہ نقش عمل کے بعد روزانہ ایک لکھا جائے گا اور اس ایک نقش کو ایک دن کے لیے پینا ہو گا۔اسی طرح چالیس دنوں میں چالیس نقوش لکھے اور پئے جائیں گے۔ ان شاءاللہ مرض دور ہو گا اور دل کے بند والو کھل جائیں گے۔صوفیا کرام کا کہنا ہے کہ یافتاح سے مراد وہ ذات ہے جس کی نظر عنایت سے ہر مصیبت،بلااور آفت دور ہو جاتی ہے۔اس کی مہربانی سے ہر مشکل آسان ہو جاتی ہے اور سختی ختم ہو جاتی ہے تنگی راحت میں بدل جاتی ہے اور اس کی مدد سے دشمن پر فتح حاصل کرنے کے دروازے کھل جاتے ہیں۔غرض ایسی ذات جو ہر قسم کی تکلیف کو دور فرما کر راحت اور رحمت کے باب کھولے اسے فتاح کہتے ہیں۔دل کی تنگی کھولنے کے لئے اس کو معمول بنا لینا چاہئے ،جو لوگ یافتاح کی تسبیح جاری رکھتے ہیں ان کے دل ہمیشہ صحت مند رہتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…