بالوں کے ذریعے لوگوں کی شخصیت جاننا ممکن ،پڑھئے ماہرین کی دلچسپ رپورٹ

21  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مختلف خواتین و حضرات کے بالوں کی رنگت بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے جبکہ بال بنانے کا انداز یعنی ہیئر اسٹائل بھی جداگانہ ہوتا ہے لیکن بالوں کے رنگ سے لے کر ہیئر اسٹائل تک کی مدد سے آپ کی شخصیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ماہرین نے ہزاروں افراد کا مطالعہ کرنے کے بعد بالوں کی رنگت اور بال بنانے کے انداز کا انفرادی شخصیت کے ساتھ گہرا تعلق دریافت کیا ہے جو بہت دلچسپ بھی ہے۔

وہ خواتین جن کے بالوں کی رنگت گہری ہوتی ہے وہ بہت ذہین ہوتی ہیں لیکن ان کی شخصیت دوسروں کے لیے بہت پراسرار بھی ہوتی ہے۔ اگر مردوں کے بال گہری رنگت والے ہوں تو وہ بھی ذہین ہوتے ہیں البتہ خواتین کے برعکس وہ اپنی شخصیت کو پراسراریت میں لپیٹے نہیں ہوتے۔سرخی مائل رنگت والے بال زیادہ تر خواتین ہی میں ہوتے ہیں اور ایسی خواتین ایڈونچر پسند کرتی ہیں یعنی انہیں سیر سپاٹے کے علاوہ ایسے نت نئے تجربات کرنے کا شوق ہوتا ہے جو ایک خاص درجہ جوش اور ولولے کا تقاضا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سرخی مائل بالوں والی خواتین کی صحت بھی عموماً قابلِ رشک ہوتی ہے۔اگر آپ مرد ہیں اور آپ کے بالوں کی رنگت میں سنہرا پن نمایاں ہیں تو آپ ایک پرکشش انسان ہیں جو صنفِ مخالف کے لیے مقناطیس کا درجہ رکھتے ہیں۔ تاہم خواتین آپ کو زیادہ ذہین نہیں سمجھتیں۔کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے بال ادھیڑ عمری سے پہلے ہی ہلکے سرمئی اور سفید ہونے لگتے ہیں۔ایسے خواتین و حضرات کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پُراعتماد مزاج رکھتے ہیں یعنی وہ اپنی زندگی کے کسی بھی پہلو کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت خوب سوچ بچار کرتے ہیں اور اس کے بعد جب وہ کوئی فیصلہ کرلیتے ہیں تو پورے اعتماد کے ساتھ اس پر ڈٹ جاتے ہیں اور کسی بھی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتے۔ وہ خواتین جن کے بال عمر سے پہلے ہی سرمئی اور سفید ہونے لگتے ہیں وہ اپنی طبعی عمر کے مقابلے میں کہیں زیادہ پختہ ہوتی ہیں۔

شاید اس لیے کیونکہ وہ بہت کم عمر ہی میں زندگی کے بہت سے نشیب و فراز دیکھ چکی ہوتی ہیں۔گلابی، نیلے اور اس طرح کے دوسرے شوخ رنگوں والے بال قدرتی طور پر پائے نہیں جاتے بلکہ انہیں پارلر/ سیلون جاکر رنگوایا جاتا ہے۔ اگر کسی کے بال ایسے ہی شوخ رنگ والے ہوں تو سمجھ لیجیے کہ وہ آزاد فطرت ہے اور پابندیاں لگائے جانے پر وہ باغی ہوجاتا ہے۔وہ خواتین و حضرات جنہیں چھوٹے بال رکھنے کی عادت ہوتی ہے وہ فطرتاً پیشہ ور اور اپنے کام سے محبت کرنے والے ہوتے ہیں۔

وہ اپنے لمبے بالوں کے ناز نخرے اٹھانے کے قائل نہیں ہوتے کیونکہ یہ چیز ان کا وقت برباد کرنے اور کارکردگی کو متاثر کرنے والی ہوتی ہے۔ وہ اپنے کام میں سنجیدہ ہوتے ہیں اس لیے بال چھوٹے ہی رکھتے ہیں۔جن لوگوں کے مزاج میں لاپرواہی اور لاابالی پن نمایاں ہوں ان کے بال بھی بے ہنگم طریقے سے بڑھے ہوتے ہیں چاہے وہ مرد ہوں یا عورت۔ انہیں نہ تو اپنی پروا ہوتی ہے اور نہ ہی دوسروں کی؛ جبکہ وہ بچگانہ مزاج بھی رکھتے ہیں۔حالات سخت ہوجائیں یا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آجائے تو ایسے افراد عموماً شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہیں۔

ان کے برعکس اپنے بالوں کو سلیقے سے باندھے رکھنے والی خواتین اس بات کا خصوصی خیال رکھتی ہیں کہ انہیں دوسروں کے سامنے باوقار نظر آنا چاہیے۔ البتہ ضروری نہیں کہ وہ دوسروں کے بارے میں بھی ایسا ہی سوچتی ہوں کیونکہ بعض مرتبہ اپنی کنگھی چوٹی کے چکر میں وہ اپنے دوست احباب اور گھر بار تک کو نظر انداز کرسکتی ہیں۔وہ خواتین جو بیچ کی مانگ نکالتی ہیں انہیں عموماً منظم، متوازن اور ذمہ دار دیکھا گیا ہے۔ گھر کو سجانے سنوارنے کا معاملہ ہو یا دفتری کاموں کو انجام دینے کا، ہر صورت میں یہ خواتین ایک بہترین منتظم کے طور پر سامنے آتی ہیں۔

اسی کے ساتھ وہ نرم مزاج بھی ہوتی ہیں اور یہ جانتی ہیں کہ دوسروں کو ناراض کیے بغیر ان سے کس طرح کام کروایا جائے۔آڑی مانگ یعنی دائیں یا بائیں طرف بالوں کی مانگ نکالنے والی خواتین بہت رحم دل اور دوسروں کا خیال رکھنے والی ہوتی ہیں۔وہ نہ صرف خود جذباتی ہوتی ہیں بلکہ دوسروں کے جذبات کی بھی قدر کرتی ہیں۔ ایسی خواتین کےلیے دوسروں سے نفرت کرنا بہت ہی مشکل کام ہوتا ہے۔ اگرچہ یہی بات پوری طرح سے مردوں کےلیے درست ثابت نہیں ہوسکی لیکن پھر بھی سائیڈ کی مانگ نکالنے والے مردوں کو نرم مزاج دیکھا گیا ہے۔

ایسی خواتین جو اپنے بالوں کو خوب اچھی طرح سے باندھ کر سیدھا رکھتی ہیں وہ اپنی زندگی کے کسی بھی معاملے میں خود کو اہم ترین حیثیت میں منوانے کی خواہش مند ہوتی ہیں۔وہ کسی بھی کام کو اس خوبی سے کرنا چاہتی ہیں کہ جس سے کوئی دوسرا نہ کرسکے؛ اور اکثر وہ ایسا کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتی ہیں۔ایسے بال جو مکمل طور پر نہ تو سیدھے ہوں اور نہ ہی گھنگھریالے بلکہ معمولی سے لہریئے دار ہوں، ایسے بالوں کو زبردست تخلیقی صلاحیتوں کی علامت تصور کیا جاتا ہے ۔

جبکہ ایسے بالوں والے خواتین و حضرات کا تخیل دوسروں کے مقابلے میں بہت بلند پرواز ہوتا ہے۔خواتین کی بات کریں تو گھنگھریالے بالوں والی خواتین لہریئے دار اور سیدھے بالوں والی خواتین سے کہیں زیادہ لااُبالی واقع ہوتی ہیں۔وہ تفریح اور گھومنا پھرنا پسند کرتی ہیں لیکن ذمہ داریاں ڈالے جانے پر شدید پریشان ہوجاتی ہیں اور اکثر غلطیاں کر بیٹھتی ہیں۔وہ خواتین جنہیں اپنے بال سنوارنے اور خوبصورت لیکن پیچیدہ قسم کے ہیئر اسٹائلز بنانے کا شوق ہوتا ہے وہ سب سے الگ، منفرد اور بلند نظر آنا چاہتی ہیں۔

اس مقصد کی خاطر وہ ہر پہلو سے اپنی ظاہری شخصیت کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیتی رہتی ہیں تاکہ کوئی کسر نہ رہ جائے۔ان سب کے علاوہ جن کے بال گھنے ہوں ان کی قوتِ ارادی بہت مضبوط ہوتی ہے۔جنہیں اکثر گنجا رہنے یا سر پر بہت ہی کم بال رکھنے کا شوق ہوتا ہے وہ مزاجاً بہت رومانوی ہوتے ہیں۔ جن کے بالوں کی مانگ بے ہنگم اور آڑی ترچھی رہتی ہے وہ عام طور پر طرح طرح کے مسائلکا سامنا کرتے ہوئے چھوٹے سے بڑے ہوتے ہیں اسی لیے ان کی شخصیت میں بھی ٹھہراؤ نہیں ہوتا۔ لڑکیوں میں بے ہنگم مانگ بطورِ خاص اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ لڑکپنمیں ماں کی طرف سے انہیں زیادہ محبت اور توجہ نہیں مل سکی اور نوبلوغت کا زمانہ انہوں نے ایسی ہی کیفیت میں گزارا ہے :-

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…