چکن کا گوشت بیماریاں پھیلانے کا سب سے بڑا سبب؟

9  اگست‬‮  2018

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) آلودہ غذا کے استعمال سے ہونے والی بیماریاں کافی عام ہوتی ہیں اور اس حوالے سے چکن کے گوشت کو سب سے بڑا ذمہ دار سمجھا جاسکتا ہے۔ امریکا کے محکمہ صحت سی ڈی سی کی جانب سے آلودہ غذاﺅں سے پھیلانے والی بیماریوں کے حوالے سے حال ہی میں تحقیق میں سامنے آئی۔ محققین نے دریافت کیا کہ چکن کا گوشت دیگر غذاﺅں کے مقابلے میں سب سے زیادہ بیماریاں پھیلانے کا باعث بنا۔

کیا چکن صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟ تحقیق کے مطابق بیجوں والی سبزیاں، مچھلی اور دودھ سے بنی مصنوعات بھی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، تاہم مجموعی طور پر چکن سب سے زیادہ بیمار کرنے کا باعث بنتا ہے۔ خیال رہے کہ یہ تحقیق امریکا میں 2009 سے 2015 کے دوران غذاﺅں سے پھیلنے والی بیماریوں پر کی گئی تھی، اس کا اطلاق پاکستان پر نہیں کیا جاسکتا، مگر اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہاں بھی چکن یا آلودہ غذائیں بیماریاں پھیلانے کا باعث بن سکتی ہیں۔ محققین کے مطابق چکن سے زیادہ بیماریاں پھیلنے کی وجہ کوئی راز نہیں، درحقیقت اس گوشت کے اسٹوریج، اس کے انتظام اور پکانے کی تیکنیک امراض سے بچاﺅ کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ انڈے، کچا دودھ، سبز پتوں والی سبزیاں اور چکن ایسی غذائیں ہیں جن میں بیکٹریا کی نشوونما کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اگرچہ یہ کھانے کے لیے محفوظ ہوتی ہیں مگر چکن کے حوالے سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ چکن کے گوشت میں اکثر سالمونیلا نامی بیکٹریا پایا جاتا ہے جو انتڑیوں کی سوزش اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر بزرگوں، حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ لوگ سب سے بڑی غلطی یہ کرتے ہیں کہ چکن کو پکانے سے پہلے دھو کر سمجھتے ہیں کہ تمام مضر صحت بیکٹریا کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ چکن کھانا جسم کو کتنا فائدہ یا نقصان پہنچاتا ہے؟ تاہم اس طرح وہ بیکٹریا کو کو کچن میں موجود دیگر اشیاء اور غذاؤں تک بھی پھیلا رہے ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین کی ہدایات کے مطابق جب کچن کے گوشت کو پکانے کا ارادہ ہو تو یہ بہت ضروری ہے کہ اسے نہ دھوئیں بلکہ اگر پکانا نہیں تو فریزر میں رکھ دیں۔ اسی طرح ان چیزوں کو بھی احتیاط سے اچھی طرح دھوئیں جہاں اس گوشت عارضی طور پر رکھا ہو اور اپنے ہاتھ بھی اچھی طرح دھوئیں۔

چکن میں کیمپائلو بیکٹر (Campylobacter) نامی بیکٹریا بھی پایا جاتا ہے جبکہ سالمونیلا کا ذکر اوپر ہوچکا ہے، یہ ایسے جراثیم ہیں جو پکانے کے دوران بھی بچ سکتے ہیں۔ اس لیے یہ بھی ضروری ہے کہ چکن کو تیز آنچ میں پکایا جائے تاکہ نقصان دہ بیکٹریا کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے، کیونکہ ان کی معمولی مقدار بھی بیمار کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…