مارکیٹ میں دو نمبر چاولوں کی بھرمار،آپ آج کل جو چاول کھا رہے ہیں وہ نقلی ہیں یا اصلی؟جانئے چیک کرنے کا آسان طریقہ

5  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مارکیٹ میں اس وقت ہر دو نمبر چیز دستیاب ہے ۔ آپ کو حیرانی ہوگی کہ آج کل چاول میں بھی ہیرا پھیری کی جارہی ہے ۔یہ مصنوعی چاول دیکھنے میں سو فیصد اصلی چاولوں جیسے نظر آتے ہیں لیکن ان کا بنیادی جزو پلاسٹک ہے جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت کے لئے سخت نقصان دہ قرار دئیے گئے ہیں ۔ ابتدائی طور پر پتہ چلا کہ یہ مصنوعی چاول انڈونیشیا، سری لنکا اور سنگاپور جیسے ممالک میں بیچے جارہے ہیں۔

لیکن بعدازاں جنوبی ایشیاءکے ممالک میں ان کی آمد کا شور بھی بلند ہوگیا۔ اب تو واقعی ہر کوئی اس پریشانی میں مبتلا ہے کہ کہیں وہ پلاسٹک کے بنے مصنوعی چاول تو نہیں کھارہا۔ماہرین صحت کے مطابق  یہ مصنوعی چاول آلو اور شکرقندی سے حاصل کردہ اجزاءکو پلاسٹک کے ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں۔ ان اجزاءکے استعمال کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ یہ چاول دیکھنے میں حقیقی نظر آتے ہیں اور ان کا ذائقہ بھی اصلی چاولوں جیسا ہوتا ہے۔ ان میں شامل مصنوعی خوشبو کے باعث کھانے والوں کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ مصنوعی چاول کھارہے ہیں۔عین ممکن ہے کہ آپ بھی جو چاول کھا رہے ہیں وہ پلاسٹک سے بنے ہوں، تو آپ کو ضرور معلوم ہونا چاہئیے کہ اصلی اور نقلی چاولوں میں فرق کس طرح کیا جا سکتا ہے، آئیے ہم آپ کو کچھ تکنیک بتاتے ہیں کہ جس سے آپ اصل اور نقل چاول کی پہچان کر سکیں گے ۔ اگر آپ چاولوں کو پیس کر دیکھیں تو اصلی چاول سفید رنگ کے باریک پاﺅڈر کی شکل اختیار کرجائیں گے جبکہ نقلی چاولوں کو پیسنے پر یہ برتن پر زردی مائل رنگ چھوڑتے نظر آئیں گے۔ چاولوں کو جلا کر بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ اصلی ہیں یا نقلی۔ چاولوں کے چند دانوں کو آگ کے شعلے کے قریب کریں۔ اگر یہ فوراً آگ پکڑ کر جلنے لگیں تو پلاسٹک کے ہیں اور آگ نا پکڑیں تو اصلی ہیں۔ ایک اور بہت ہی آسان ٹیسٹ یہ ہے کہ تھوڑے سے چاول پانی کے گلاس میں ڈالیں۔ اگر یہ اصلی ہوئے تو پیندے میں بیٹھ جائیں گے اور اگر پلاسٹک کے ہوئے تو پانی کے اوپر تیرتے رہیں گے۔اس لئے آپ جب بھی چاول مارکیٹ سے خرید کر گھر لائیں اور آپ کو ان  چاولوں پر شک پڑے تو ان طریقوں پر عمل کرکے آپ اصل اور نقل چاولوں کی پہچان کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…