جسمانی وزن میں کمی کے خواہش مند؟

14  فروری‬‮  2018

جاپان (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ بڑھتے جسمانی وزن سے پریشان اور اسے گھٹانا چاہتے ہیں تو کھانے کے دوران بس ایک معمولی عادت کو اپنالیں اور وہ ہے غذا کو آہستگی سے چبا کر نگلنا۔ یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ تیزی سے کھانا نگلنے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں جسمانی وزن بڑھنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : موٹاپے سے جلد نجات میں مددگار غذائیں تحقیق کے مطابق اس کی بجائے اپنی غذا کو مناسب طور پر چبا کر کھانا اضافی جسمانی وزن گھٹانے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جسمانی وزن میں کمی بتدریج ہوتی ہے اور بیشتر افراد اس مقصد کے لیے مختلف غذاﺅں کا استعمال کرتے ہیں جو کہ مفید بھی ہوتی ہیں، مگر اسے تیزی سے نگلنا فائدہ نہیں ہونے دیتا۔ اس تحقیق کے دوران ساٹھ ہزار کے قریب افراد کا جائزہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ کھانا تیز یا سست کھانے کا جسمانی وزن میں اضافے یا کمی سے کیا تعلق ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ نوالوں کو نگلنے کی رفتار میں تبدیلی موٹاپے اور توند بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ جاپان کی کیوشو یونیورسٹی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ کھانے کو آہستگی سے کھانے والے افراد کا جسمانی وزن صحت مند سطح پر رہتا ہے اور ان میں موٹاپے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں تیزی سے کھانے والے بائیس ہزار افراد موٹاپے کا شکار نکلے اور محققین کے مطابق اس رفتار میں کمی لاکر کچھ ماہ یا برسوں میں اس مسئلے پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں : آخر مردوں کی توند کیوں نکلتی ہے؟ محققین کا مزید کہنا تھا کہ کھانا آہستگی سے کھانے کے علاوہ رات کو کھانے کے بعد منہ چلانے سے گریز کرنا یا کم از کم رات کو سونے سے دو گھنٹے سے قبل کچھ کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ اسی طرح صبح کا ناشتہ نہ کرنا بھی یہ خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے بی ایم آئی میں شائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…