کتے کن افراد کو زیادہ کاٹتے ہیں؟

3  فروری‬‮  2018

برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ کسی سنسان راستے میں چلتے ہوئے اس بات پر فکرمند ہوتے ہیں کہ کتا کاٹ نہ لے تو درحقیقت آپ خود اسے حملے کی دعوت دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔ لیورپول یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ذہنی طور پر فکرمند افراد پر کتوں کے حملے کا خطرہ پرسکون افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔ مزید پڑھیں : اگر کتا حملہ کردے تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟

تحقیق کے مطابق پرسکون رہنا اور خوداعتمادی درحقیقت کتوں کے حملے کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے۔ یہ اس طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ لوگوں کی شخصیت کتوں کے حملے پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران 700 افراد کو جذباتی استحکام کے حوالے سے ایک سے سات تک اسکور دیئے گئے اور کتوں کے حملے کے بارے میں پوچھا گیا۔ محققین نے دریافت کیا کہ ایک سے سات کے اسکور کے درمیان پر بڑھتا پوائنٹ زندگی میں کتے کے کاٹنے کے امکان 23 فیصد کم کردیتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ جذباتی طور پر غیر مستحکم افراد کو اکثر کتوں کے حملے کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس طرح کی شخصیت کتوں کو کاٹنے کے لیے اکساتی ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہمارے ملک میں ہی کتوں کی تعداد لاکھوں میں ہے اور ان کے حملوں سے زخمی ہونے والے کیسز کی تعداد بھی ہر سال ہزاروں میں ہوتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں : کتے کو کاٹنے والا شخص گرفتار محققین نے مزید بتایا کہ کتوں کے ردعمل کا انحصار ان کے ساتھ موجود فرد کے عمل کے مطابق ہوتا ہے۔ عام طور پر کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں تین میں سے ایک یا 33 فیصد واقعات میں علاج کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ بہت کم کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے، مگر کاٹنے کے بعد ڈاکٹر سے معائنہ کرانا ضروری ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل آف Epidemiology and Community Health. میں شائع ہوئے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…