چاولوں میں زہر کی موجودگی کے بارے میں جانتے ہیں؟

23  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا یہ معلوم ہے کہ آپ کے چاولوں میں سنکھیا یا آرسینک ہوتا ہے؟ جی ہاں سنکھیا زہر، جو پھیپھڑوں، جلد اور مثانے کے کینسر سمیت متعدد امراض کا باعث بن سکتا ہے۔ مگر ہاں سنکھیا کی موجودگی کے باوجود آپ چاول کھا سکتے ہیں۔ مگر اس کا مطلب جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ سنکھیا ہوتا کیا ہے۔ سنکھیا قدرتی طور پر زمین، ہوا اور پانی میں پایا جاتا ہے۔

تو یہ حقیقت کہ چاول میں بھی وہ موجود ہے، خطرے کی گھنٹی نہیں بجاتا، مگر آرسینک انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے جیسے کان کنی یا مخصوص کیڑے مار ادویات کا استعمال وغیرہ۔ اور یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ سنکھیا دو قسم کے ہوتے ہیں، نامیاتی اور غیر نامیاتی، یہ دوسری قسم ہی خطرناک ہوتی ہے جو صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے جو چاولوں میں بھی پائی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کا معتدل استعمال ہی بہتر ہوتا ہے۔ سنکھیا کسی غذا میں اس وقت شامل ہوتا ہے جب پودا اگنے کے دوران یہ اس میں جذب ہوجاتا ہے، کچھ پودے یہ عنصر زیادہ جذب کرتے ہیں جن میں چاول یا دھان کا پودا قابل ذکر ہے۔ تو چاول کی کتنی مقدار کا استعمال صحت کو نقصان نہیں پہنچاتا؟ تو اس کے لیے خود شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ویسے چاول کے اوپر دیگر اجناس کو شامل کردینا قدرتی طور پر سنکھیا کی مقدار کم کردیتا ہے جیسا کہ دال۔ ایک تحقیق کے مطابق بھورے چاولوں میں سنکھیا کی مقدار سفید چاولوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ اس کی بھوسی ہے جو سفید چاول میں نکال دی جاتی ہے۔ مگر ایک آسان طریقے سے آپ چاول پکاتے ہوئے بھی سنکھیا کی کافی مقدار کو نکال سکتے ہیں۔ یعنی چاول کو بہت زیادہ پانی میں پکانا اس قدرتی زہر کی مقدار 60 فیصد تک کم کردیتا ہے، اس طرح پکانے سے پہلے چاولوں کو دھونا بھی سنکھیا کو کم کرتا ہے۔ تو چاول سے لطف اندوز ہوں، بس معتدل مقدار میں کھائیں اور بہت زیادہ پانی میں پکا کر سنکھیا کے خطرے سے خود کو بچائیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…