دِل کے دورے کا موجب وہ دوائیں جو پاکستانی عام استعمال کرتے ہیں،حیرت انگیزانکشافات

10  مئی‬‮  2017

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) عام طورپرجسم کے کسی بھی حصے میں دردہونے کی صورت میں دردختم کرنے والی دواکااستعمال عام ہے لیکن دردکش ادویات کازیادہ مقدارمیں استعمال دل کے دورے کا باعث بن سکتاہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ بات بی ایم جے نامی جریدے میں شائع ہونے والے مقالے میں کہی گئی ہے ۔ اس تحقیق میں کہا گیاہے کہ ایسی ادویات کے استعمال کے بعد ایک ماہ تک دل کے دورے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ادویات ہی صرف دل کے دورے کی واحد وجہ نہیں بن سکتیں بلکہ اس میں دیگر چیزیں بھی شامل ہوتی ہیں۔یہ تحقیق سائنسدانوں کی بین الاقوامی ٹیم نے کی ہے اور اس کے دوران انھوں نے 446,763 افراد کے ڈیٹا کا معائنہ کیا تاکہ سمجھا جا سکے دل کی بیماریاں کیسے پیدا ہوتی ہیں۔سائنسدانوں نے تحقیق کے لیے کینیڈا، فن لینڈ اور برطانیہ سے مریضوں کا انتخاب کیا۔اس تحقیق کا مرکز ایسے افراد تھے جنھیں ان کے ڈاکٹروں نے آئیبیوپروفن، ڈکلوفینیک، سیلیکوکسب اور نیپراکسن جیسی ادویات دی تھیں۔محققین کا کہنا ہے کہ یہ ادویات جنھیں درد یا سوجن کم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، ان سے پہلے ہی ہفتے کے دوران دل کے دورے کا خطرہ بڑھا اور ایک ماہ تک زیادہ مقدار میں استعمال نے اس خطرے کو مزید بڑھا دیا۔تاہم انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ عناصر ایسے ہیں جن کی وجہ سے اس تعلق کی حتمی تصدیق مشکل ہے۔برطانوی کی معروف اوپن یونیورسٹی کے پروفیسرکیون میکن وے نے اس حوالے سے کہاہے کہ دل کے دورے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اوران میںانسانی صحت کومتاثرکرنے والی چیزیں کونظراندازنہیں کیاجاسکتاجن میں سگریٹ نوشی اوردیگرنشہ آوراشیاشامل ہیں جبکہ موٹاپابھی دل کے عارضے کاسبب بن سکتاہے ۔ان کاکہناتھاکہ یہ بھی تحقیق میں ابھی تک یہ بات کھل کرسامنے نہیں آئی کہ دردکش ادویات کازیادہ استعمال بھی دل کے دورے کاباعث بن سکتاہے

 

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…