پاکستان میں بانجھ پن خطرناک اضافہ،طبی ماہرین نے وجہ بتادی

14  جنوری‬‮  2017

کراچی(نیوزڈیسک)طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں بانجھ پن ایک سنجیدہ مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ ملک میں 15 سے 20فیصد جوڑے بانجھ پن کا شکار ہیں۔ ایسے بانجھ پن جوڑوں میں سے 40 فیصد مردوں، 30فیصد عورتوں اور 30فیصد کیسز میں مرد اور عورت دونوں میں خرابی ہوتی ہے۔ اس خرابی کے باعث خواتین معاشرے کی ستم ظریفی کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اکثر اوقات مردوں میں خرابی کے باوجود عورتوں کو طلاق دے دی جاتی ہے۔ مرد تین، تین، چار، چار شادیوں کے باوجود بھی اولاد پیدا نہیں کرپارہا ہوتا ہے۔ بانجھ پن کی بیماری کے 80فیصد کیسز کا اب علاج ممکن ہے۔پاکستان میں بانجھ پن کے مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ آج کل 19سے 22سال کی عمر کی نوجوان لڑکیوں میں ایک بیماری پولی سسٹک اوورین ڈیزیز کافی بڑھ گئی ہے جس میں لڑکیوں کی مونچھ اور داڑھی کے بال ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ایسی صورت حال ہونے پر والدین کو ایسی بچیوں کی جلد شادی کا سوچنا چاہیے کیونکہ شادی اور پھر بچوں کی پیدائش کے بعد یہ مسئلہ کافی کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی جوڑے کے ہاں شادی کے 12 ماہ کے اندر ازدواجی تعلقات خوشگوار ہونے کے باوجود بچے کی پیدائش نہ ہو تو انہیں بانجھ پن کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے انہیں ایم بی بی ایس ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے جس کے بعد وہ انہیں ضرورت کے مطابق ماہر امراض نسواں یا یورولوجسٹ کے پاس ریفر کر دے گا۔ بانجھ پن کا شکار جوڑوں کو کسی بنگالی بابا اور حکیم کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے۔ بانجھ پن ایک بڑی سائنس ہے اور اس بیماری کے 80 فیصد کیسز کا کامیاب علاج ممکن ہے۔بانچھ پن کے 100میں سے 15فیصد کیسز ایسے ہوتے ہیں جن میں خرابی نہ ہونے کے باوجود بھی وہ بچے پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ ،بیماری کی تشخیص کے لیے تجویز کیے گئے ٹیسٹ بھی بعض اوقات لوگ غیر معیاری لیبارٹریز سے کراتے ہیں جس سے رپورٹ صحیح نہیں ملتی اور بروقت علاج شروع نہیں ہو پاتا۔  بعض مردوں میں جرثومہ ہی نہیں ہوتاتو اس کا کوئی علاج نہیں ہو سکتا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…