عالمی ادارہ صحت :بیماریوں کے نا م رکھنے میں احتیا ط برتیں

10  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ بیماریوں کے نام ایسے رکھیں جائیں جو سماجی طور پر قابلِ قبول ہوں اور ایسے نام رکھنے سے گریز کیا جائے جن سے کسی ملک، کسی فرد کی توہین ہو اور نہ ہی ناموں میں جانوروں کا ذکر ہو۔ادارے نے بیماریوں کے نام منتخب کرنے کے حوالے سے سائنسدانوں اور میڈیا کے لیے چند ہدایات جاری کی ہیں۔مشرق وسطیٰ سانس کی بیماری‘ اور ’ہسپانوی زکام‘ جیسی بیماریوں کی مثال دیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ایسے نام رکھنے سے گریز کیا جائے کیونکہ ان ناموں میں مخصوص مقامات کا ذکر ہے۔ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری ہدایت کے مطابق عام اصلاحات پر مشتمل آسان نام رکھے جائیں۔ادارے کے مطابق حالیہ برسوں میں کئی نئی انسانی بیماری سامنے آئی ہیں جن کے ناموں کی وجہ سے کچھ مخصوص ثقافتوں، علاقوں اور معیشتوں کی بدنامی ہوئی ہے۔ڈبلیو ایچ او کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ہیلتھ سکیورٹی ڈاکٹر کیاجا فوکودا کا کہنا ہے کہ ’ بظاہر یہ ایک معمولی مسئلہ لگتا ہے لیکن بیماریوں کے نام سے براہ راست متاثر ہونے والے لوگوں کے لیے یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔‘ڈاکٹر کیاجا فوکودا کا مزید کہنا ہے کہ کچھ بیماریوں کے ناموں کی وجہ سے مخصوص مذہبی اور نسلی گروہوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ان کی وجہ سے سفری مشکلات کے علاوہ تجارتی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور جانوروں کی غیرضروری تلفی کی وجہ بھی یہ نام بنے ہیں۔’ان سے لوگوں کی زندگیاں بری طرح متاثر ہو سکتی ہیں‘ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے مطابق نئی انسانی بیماریوں کے نام سادہ اور چھوٹے رکھے جائیں اور بڑے اور پیچیدہ نام رکھنے سے پہلے ہدایات کو محلوظِ خاطر رکھا جائے۔ادارے نے کہا ہے کہ ایسے نام نہ رکھے جائیں جن سے خوف پھیلے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…