طاعون کی بیماری کا سبب چوہے نہیں بلکہ جربو تھے‎

25  فروری‬‮  2015

گزشتہ کئی صدیوں سے عام طور پرماہرین چوہوں کو ہی طاعون کی بیماری کا ذمہ دار قرار دیتے رہے ہیں اور اسی بدولت چوہوں کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے لیکن اب ایک نئی تحقیق میں چوہوں کو اس جرم سے بری کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ چوہوں سے مماثلت رکھنے والا ’’جربو‘‘ نامی جانور درحقیقت مہلک ترین بیماری طاعون کی اصل وجہ ہے۔

طاعون ایک ایسی بیماری ہے جو انسانی تاریخ میں 20 کروڑوں لوگوں کو موت کے منہ میں پہنچا چکی ہے اور عام طور پر یہی خیال کیا جاتا تھا کہ اس بیماری کو پھیلانے کا باعث چوہے بنتے ہیں لیکن اب اوسلو یونیورسٹی کے محققین نے نئی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں کچھ ایسے شواہد ملے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ طاعون یعنی کالی موت کے ذمہ دار چوہے کی ہی شکل جیسے جربو ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تیز دانتوں والا یہ جانور 14 ویں صدی میں وسطی ایشیا کے ساحلوں سے یورپی ساحلوں تک پہنچا اور پھر یہاں کالی موت جیسی بیماری پھیلا کر لاکھوں انسانوں کی موت کا سبب بنا۔

تحقیق کے کو آتھر پروفیسر اسٹین ستھ کا کہنا ہے کہ تحقیق کے لیے انہوں نے قرون وسطی سے ’ٹری رنگ ڈیٹا‘ کی مدد لی اور موسمیاتی تبدیلیوں کو اس سے میچ کرکے طاعون سے ہونے والی اموات کو اس سے جوڑا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ اس بیماری کے پھیلنے کا بیکٹیریا یورپ سے نہیں بلکہ وسطی ایشیا سے آیا تھا جس سے یورپ میں یہ بیماری پھیلی اوریہ پیٹرن ہر15 سال بعد گرم ترین موسم کی وجہ سے بار باروجود میں آتا رہا۔

سائنسدانوں کےمطابق جربو ایشیا سے یورپ کے ساحل پر پہنچے تو ان کے جسموں پر موجود پسو پورے یورپ میں پھیل گئے اور جب بھی موسم گرم ہوتا جربو کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی تھی بلکہ صرف ایک ڈگری درجہ حرارت میں اضافہ جربو کی آبادی کو دوگنا کردیتا تھا۔ پرفیسر اسٹین کےمطابق جربو کے جسم پر پرورش پانے والے پسو اونٹوں کے ذریعے بھی یورپ منتقل ہوئے جبکہ اس بیماری نے  1348 سے 1350 کے درمیان یورپ کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس سے لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن گئے جب کہ 1603 میں اس بیماری نے دوبارہ یورپ کا رخ کیا اور صرف لندن میں طاعون سے 38 ہزار افراد اس کا شکار ہوگئے۔

پروفیسر اسٹین کا کہنا ہے کہ اگر یہ تحقیق سچ ثابت ہوتی ہے تو انہیں اس حوالے سے دنیا کی تاریخ کو دوبارہ لکھنا پڑے گا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…