دونوں ہاتھ باندھ لینے سے درد میں کمی

24  فروری‬‮  2015

لندن:(نیوز ڈیسک) جسم کے کسی بھی حصے میں درد ہو تو سب سے پہلے یا تو اسے دبانے کا خیال ذہن میں آتا ہے یا پھر کوئی نہ کوئی درد کش دوا کھائی جاتی ہے تاکہ تکلیف دور ہو جائے ۔ تاہم حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں نے بالکل الگ اور نیاطریقہ متعارف کروایا ہے جس سے درد میں کوئی بھی دوا کھائے بغیر کمی کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ کسی بھی قسم کے درد سے نجات کے لیے آسان سا نسخہ یہ ہے کہ اپنے ہاتھ کندھوں پر باندھ لیں۔ ذہن کو کنفیوز کرنے کا یہ عمل درد میں حیرت انگیز طور پر آرام دیتا ہے۔ ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ہاتھ باندھ لینے سے ذہن کنفیوز ہو جاتا ہے اور توجہ درد سے ہٹ جاتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کا دایاں حصہ جسم کے دائیں حصے اور بایاں حصہ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتا ہے۔ لیکن جب ہم ہاتھ باندھتے ہیں تو دماغ کا یہ سسٹم کچھ کنفیوز ہو جاتا ہے اور درد کے احساس میں کمی آجاتی ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ہاتھ کے درد میں اس تکنیک پر عمل کرنے کے بعد یہ نظریہ قائم کیاگیا ہے ۔ تاہم ابھی جسم کے دیگر حصوں میں درد کے حوالے سے یہ تجربہ نہیں کیا گیا ۔ درد اور ہاتھ باندھنے کے درمیان تعلق پر یہ ریسرچ پین جرنل شائع ہوئی ہے۔ ماہرین طب نے کہا کہ یہ نسخہ سب سے زیادہ اس وقت کام آتا ہے جب اگر آپکا ہاتھ جل جائے یا بازو ‘ہاتھ پر کوئی زخم ہو جائے توہاتھوں کو باندھ لیں ‘ آپ کو فوری طور پر درد میں ریلیف ملے گا۔ یہ تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے محققین کی جانب سے کئی گئی ہے جنوں نے چار ملی سیکنڈز میں آٹھ افراد کے ہاتھوں میں سوئیاں چبھوئیں۔ یہ ٹیسٹ دو باررہ باندھے ہوئے ہاتھ یا بازؤں کے ساتھ دہرایا گیا ۔ ماہرین نے دیکھا کہ پہلے ٹیسٹ کے دوران ان افراد کو زیادہ تکلیف محسوس ہوئی اور دماغ کا درد محسوس کرنے والا حصہ بھی زیادہ متحرک ہوا جبکہ ایسا ہی جب باندھے ہوئے بازوؤں کے ساتھ دہرایا گیا تو دماغ کے تکلیف محسوس کر نے والے حصوں میں کشمکش پائی گئی۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…