شروع سے آخر تک دیکھنے پر مجبور کردینے والی بہترین فلم

5  دسمبر‬‮  2022

نیویارک (این این آئی)اگر آپ کو ذہنوں کو الجھا دینے والی ایکشن تھرلر و سائنس فکشن فلمیں پسند ہیں تو 2011 کی یہ فلم ضرور پسند آئے گی۔ڈائریکٹر ڈنکن جونز نے 2009 میں فلم’’مون‘‘ کے ساتھ اپنا ڈیبیو کیا تھا اور یہ فلم بھی اپنی نوعیت کی منفرد کہانی پر مبنی تھی مگر وہ ہر فرد کی پسند کے مطابق نہیں تھی۔

اس کے بعد 2011 میں ان کی فلم سورس کوڈ ریلیز ہوئی جس میں منفرد سائنس فکشن تصور پیش کیا گیا مگر اس کے ساتھ ساتھ کہانی میں تجسس اور عام ناظرین کی دلچسپی کا بھی پورا خیال رکھا گیا۔اس کی کہانی ٹائم لوپ کے گرد گھومتی ہے۔ٹائم لوپ ایک ایسا تصور ہے جس کے مطابق کوئی فرد اس میں پھنس جائے تو اسے مخصوص وقت (جیسے چند منٹ، چند گھنٹے یا ایک دن) یا تجربے سے بار بار گزرنا پڑتا ہے۔فلم میں مرکزی کردار Jake Gyllenhaal نے ادا کیا جبکہ Michelle Monaghan, Vera Farmigaاور جیفری رائٹ بھی اہم کرداروں میں نظر آئے۔اس فلم کی کہانی کولٹر اسٹیونز کے گرد گھومتی ہے جو ایک امریکی فوج کا ہیلی کاپٹر پائلٹ ہوتا ہے، جس کا ہیلی کاپٹر افغانستان میں گرجاتا ہے۔جب وہ ہوش میں آتا ہے تو ایک پرہجوم ٹرین میں سفر کررہا ہوتا ہے اور شیشے میں اس کا عکس مختلف چہرہ ظاہر کرتا ہے اور نام بھی Fentress Seanہوتا ہے۔اس کے سامنے کرسٹینا بیٹھی ہوتی ہے جو باتوں سے اس کی دوست نظر آتی ہے مگر کولٹر کو سمجھ نہیں آتا کہ اس کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔8 منٹ بعد ایک دھماکا ہوتا ہے جس کے بعد کولٹر خود کو نیم تاریک کاک پٹ میں پاتا ہے اور ائیرفورس کیپٹن گڈون اس کی کمانڈنگ آفیسر کے طور پر کام کررہی ہوتی ہے۔گڈون اسے بتاتی ہے کہ وہ ٹرین میں دھماکا کرنے والے ملزم کو ڈھونڈنے کے مشن پر ہے اور ایک بار پھر اسے واپس بھیج دیتی ہے۔اس بار بھی کولٹر کی آنکھ ٹرین میں کھلتی ہے اور اسے لگتا ہے کہ یہ ایک سمولیشن ٹیسٹ ہے،

اس بار وہ بم ڈھونڈ لیتا ہے مگر بمبار کو شناخت نہیں کرپاتا۔8 منٹ بعد دھماکے سے ایک بار پھر نیم تاریک کاک پٹ (جسے وہ کیپسول کہتا ہے) میں پہنچ جاتا ہے اور پھر اسے علم ہوتا ہے کہ ٹرین میں یہ دھماکا اسی صبح ہوا تھا اور اس کے بعد

مزید دھماکے ہونے تھے۔ویسے تو فلم میں شکاگو کو دکھایا گیا ہے مگر اس کی عکسبندی کینیڈا کے شہر مونٹریال میں ہوئی۔کرسٹینا کے سابق بوائے فرینڈ کی کالر آئی ڈی فوٹو کے لیے ڈائریکٹر کی تصویر استعمال کی گئی۔فلم کا بجٹ 32 ملین ڈالرز تھا اور اس نے 147 ملین ڈالرز کمائے

مگر ڈائریکٹر کے مطابق فلم سے کوئی منافع نہیں ہوا۔ایک گھنٹے 33 منٹ کے ساتھ یہ ڈائریکٹر کی سب سے مختصر فلم ہے۔ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ کولٹر نے کسی بھی چکر میں ٹرین میں پورے 8 منٹ نہیں گزارے بلکہ سب سے طویل وقت 7 منٹ اور 30 سیکنڈ کا تھا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…