معروف گلوکاروں کے استاد ”استاد غلام مصطفیٰ خان“ انتقال کرگئے

17  جنوری‬‮  2021

نئی دہلی (این این آئی)معروف گلوکارہ لتا منگیشکراور سونو نگم سمیت دیگر کے استاد ’استاد غلام مصطفیٰ خان‘ ممبئی میں انتقال کرگئے۔بھارت کی کلاسیکل موسیقی کے استاد غلام مصطفیٰ خان کا تعلق رام پور کے سہاسوان گھرانے سے تھا اور وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔گزشتہ سال 89 سالہ استاد غلام مصطفیٰ پر فالج کا حملہ ہوا

تھا جس کے باعث ان کے جسم کا بایاں حصہ مفلوج ہوگیا تھا تاہم وہ اتوار کو ممبئی میں انتقال کرگئے۔استاد غلام مصطفیٰ خان نے متعدد گانوں میں آواز کا جادو جگایا ہے جبکہ کئی گانوں کو موسیقی بھی دی ہے۔بھارتی حکومت نے استاد غلام مصطفی خان کو ان کی خدمات پر 1991 میں پدما شری، 2003 میں سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ، 2006 میں پدما بھوشن اور2018 میں پدما وبھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔استاد مصطفی خان کے شاگردوں میں سونو نگم، لتا منگیشکر، اے آر رحمان اور شان سمیت کئی شامل ہیں۔ان کے انتقال پر لتا منگیشکر اور سونو نگم سمیت متعدد شخصیات نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب فلمی دنیا کے بڑے ایوارڈ‘آسکر’جیتنے والی پاکستانی فلم ساز اور سماجی کارکن شرمین عبید چنائے نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔شرمین عبید چنائے کو براعظم ایشیا کے 18 بہترین ہدایات کاروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جنہوں نے فلم انڈسٹری میں نمایاں کردار ادا کیا۔یہ فہرست ہانگ کانگ کے لائف اسٹائل میگزین ٹاٹلر کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں ایشیا کے 18 ہدایات کار شامل ہیں۔میگزین کی جانب سے شرمین عبید چنائے سے متعلق بتاتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ انہوں نے بہت سے اعزازات حاصل کیے ہیں، وہ ایک صحافی، سماجی کارکن اور فلم ساز ہیں۔کہا گیا کہ شرمین

عبید چنائے خواتین کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں اور انہوں نے 2 اکیڈمی ایوارڈز، 6 ایمی ایوارڈز اور ایک نائٹ انٹرنیشنل جرنلزم ایوارڈ حاصل کیا ہے۔شرمین عبید چنائے سے متعلق کہا گیا کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے 2012 میں انہیں ہلالِ امتیاز دیا اور اسی سال ٹائم میگزین کی جانب سے انہیں دنیا کی 100 متاثر کن شخصیات کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ان کی ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلموں میں سیونگ فیس اور آ گرل ان دی ریور شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…