سعودی عرب : پہلی بار 5 ہزار سال قدیم کھنڈرات میں کنسرٹ

2  جنوری‬‮  2019

ریاض (این این آئی)دنیا کے قدیم اور تاریخی مقامات پر ثقافتی تقریبات کا انعقاد نئی بات نہیں، ایسے مقامات پر تقریبات پر تنقید اور تنازعات بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔حالیہ دنوں میں سعودی عرب میں بہت تیزی سے جدت پسندی اور روشن خیالی کے حوالے سے اقدامات سامنے آئے ہیں، اسی حوالے سے مقام العلا میں 2 ماہ طویل ثقافتی میلے اور میوزک فیسٹیول کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔2015

میں شاہ سلمان کے بادشاہ بننے کے بعد کئی اقدامات پہلی بار دیکھنے میں آئے ہیں، اس اہم ترین مقام پر بھی پہلی بار اس طرح کے میلے کا انعقاد کیا گیا ہے۔سعودی عرب میں 2018 میں جہاں خواتین نے پہلی بار ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی، وہیں گزشتہ برس35 سال بعد سینما گھر کھو لے گئے جبکہ پہلی بار فیشن ویک کا اہتمام بھی کیا گیا۔اسی طرح سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع شہر تیما سے 110 کلومیٹر کی دوری پر انتہائی اہمیت کے حامل شہر ’العلا‘ میں بھی پہلی بار 20 دسمبر 2018 سے 9 فروری 2019 تک تقریبا 2 ماہ طویل ثقافتی اور موسیقی کے میلے کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔2 ماہ تک چلنے والے اس طویل ثقافتی میلے میں جہاں بہت سے گلوکار فن کا مظاہرہ کریں گے، وہیں فن پاروں کی نمائش سمیت تاریخی مقامات کے دورے کا خصوصی اہتمام بھی کیا جائے گا۔العلا شہر کی انتظامیہ نے ثقافتی میلے اور میوزک فیسٹیول کا انعقاد ایسے مقامات پر کیا ہے، جو کم سے کم 5 ہزار سال کی تاریخ رکھتے ہیں۔ثقافتی میلے کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق یہ میلہ العلا کے تاریخی مقام مدائن صالح سمیت دیگر قریبی مقامات پر ہوگا اور لوگوں کو ان تاریخی مقامات کو قریب سے دیکھنے کی اجازت ہوگی۔جس مقام پر ثقافتی میلے کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اگرچہ وہاں کی تاریخ بہت قدیم بتائی جاتی ہے، تاہم سب سے زیادہ اہم مقام ’مدائن صالح‘ ہے، جس کا ذکر آسمانی صحیفوں اور کتب میں بھی ملتا ہے۔تاریخی مقامات کے اس علاقے کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’یونیسکو‘ نے 2008 میں عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا، اس علاقے کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، تاہم مقامی حکام کو یقین ہے کہ میلے کے باوجود تاریخی مقام کو کسی قسم کے نقصان کا خدشہ نہیں ہے۔روایات کے مطابق مدائن قدیم ترین انسانی تہذیب کا نمایاں مقام ہے۔آسمانی صحیفوں اور کتب میں بھی اس مقام کا ذکر ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں کم سے کم 3 ہزار قبل مسیح ’قوم ثمود‘ آباد تھی۔قوم ثمود کے لوگ پہاڑوں کو تراش کر اس میں اپنے گھر اور محل بناتے تھے، اب تک مدائن صالح میں اس قوم کی تعمیرات کے کھنڈرات ملتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…