دھرنوں اور رستوں کی بندش سے بر آمد کنندگان کو بھاری مالی نقصان کا خدشہ ،400سے زائد کنٹینرز داخلی راستوں پر روک لئے گئے

8  جنوری‬‮  2021

کراچی(این این آئی)کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنوں اور رستوں کی بندش سے کینو کی بر آمد متاثر ہوگئی ہے جس کے نتیجے میںبر آمد کنندگان کو بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دھرنوں اور راستوں کی بندش کے نتیجے میںکینو کے400سے زائد کنٹینرز کراچی اور سندھ کے داخلی رستو ں پر رک گئے

ہیں،آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق ان 400کنٹینرز میں46لاکھ ڈالرز سے زائد مالیت کا کینو موجود ہے اور اگر ریفر کنٹینرز کو بجلی سے منسلک نہ کیا گیا تو سڑکو ں پر کھڑ ے ان کنٹینرز میںموجود لاکھوں ڈالرز مالیت کے کینو خراب ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتیجے میںبر آمد کنندگان کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے ،وحید احمد نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ اس مسئلے کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں تا کہ بر آمدی کنسائمنٹس کو بندر گاہ تک پہنچایا جاسکے ،وحید احمد کا مزید کہنا تھا کہ کنٹینرز اور جہازوں کی قلت کے باعث پہلے ہی بر آمد کنندگان کو چار گنا زائد فریٹ ادا کرنا پڑ رہے ہیں اور ایسے میں بر آمدات میںتاخیر ان کیلئے مزید مالی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔دوسری جانب آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر کی قومی شاہراہوں کوفوری طور پر کھلوایا جائے جوہزارہ برادری کے احتجاج کی وجہ سے ملک بھر کی شاہراہیں بلاک ہو چکی ہیں۔آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اویس چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے پاکستان کی اہم قومی شاہراہیں بند ہیں اوراسی وجہ سے ہمارے ڈرائیورز شدید مشکلات کا شکار ہیں،  اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ہمارے لیے کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…