نئی آٹو پالیسی2022-26 :گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

8  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد (نیوز ڈیسک/این این آئی )سال 2022 پاکستان میں آٹو میٹو سیکٹر کیلئے خوشگوار سال ثابت ہونے والا ہے، نئی آٹو ڈولیپمنٹ پالیسی(اے ڈی پی) ہے جس کے متعارف ہونے کے بعد ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔معروف آٹو ویب سائٹ پاک وہیلز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2022 میں موجودہ اے ڈی پی ایکسپائر ہورہی ہے اور حکومت اس کی جگہ  اگلے پانچ سالوں کیلئے

نئی پالیسی متعارف کروانے والی ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نئی پالیسی کے اطلاق کے بعد ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی ایکسپورٹس کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔وزارت صنعت و پیداوار ذرائع کے مطابق نئی اے ڈی پی کے تحت چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہوسکتی ہے، حکومت کا پروگرام ہے کہ ملک میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی گاڑی خرید سکیں، اور اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت اوسط ایک چھوٹی گاڑی کی قیمت کو زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ تک متعین کرنے پر غور کررہی ہے، اور اگر ایسا ممکن ہوگیا تو گاڑی خریدنے والوں کو ایک چھوٹی گاڑی خریدتے وقت 4 سے 5 لاکھ روپے کی بچت متوقع ہے۔اس پالیسی کا دوسرا حوصلہ افزاء پہلو یہ ہے کہ حکومت مقامی گاڑیوں کے غلبے کو ختم کرنے کیلئے امپورٹڈ گاڑیوں کے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کم کرنے پر غور کررہی ہے، اس وقت بیرون ملک سے گاڑی امپورٹ کرنے پر 30 سے 40 فیصد ٹیکس اور ڈیوٹیز ادا کرنی پڑتی ہیں جس سے گاڑیوں کی امپورٹ میں کمی واقع ہوتی ہے، حکومت کا پروگرام ہے کہ گاڑیوں کی امپورٹ پر ٹیکسز کم کیے جائیں ۔واضح رہے کہ موجودہ اے ڈی پی اگلے برس 2021 کے جون کی 30 تاریخ کو ایکسپائر ہوجائے گی، جس کے بعد یکم جولائی 2021سے نئی پالیسی نافذ العمل ہوجائے گی۔دوسری جانب گندھارا

اِسوزو ملک میں اپنی ایک اسپورٹ یوٹیلٹی وہیکل (ایس یو وی)ایم یو ایکس متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے جو کمپنی کے مطابق ٹویوٹا فورچونر کا مقابلہ کرے گی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ آنے والی گاڑی ایم یو ایکس، ٹویوٹا فورچونر کی ٹکر کی ہی ایس یو وی ہوگی تاہم کمپنی کی جانب سے اس گاڑی کی لانچنگ کے حوالے سے ابھی کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔گندھارا اِسوزو کی

ڈی میکس پک اپ نے سا 20-2019 کے دوران ٹویوٹا ہائی لکس کا قدرے مقابلہ کرتے ہوئے اس کے مارکیٹ شیئر میں سے 15فیصد اپنے نام کرلیا تھا۔دوسری جانب اکستان کے رکشہ بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سازگار بی اے آئی سی (بائیک)ڈی 20 کے ساتھ کار مارکیٹ میں قدم رکھنے والی ہے، جس میں ہیچ بیک اور سیڈان ورژن شامل ہیں۔ کمپنی کا کراس اوور ایکس 25 اور آف روڈر ایس

یو وی بی جے 40 پلس بھی لانچ کرنے کا منصوبہ ہے۔بی اے آئی سی گروپ چین کاتیسرا بڑا آٹو موٹو گروپ ہے، دنیا کا ایسا ملک جہاں سب سے زیادہ سالانہ 2 کروڑ 60 لاکھ گاڑیاں تیار کی جاتی ہیں، بی اے آئی سی ہر سال 35 لاکھ گاڑیاں فروخت کرتی ہے۔سازگار کو تین پہیوں گالی گاڑیاں (رکشہ)جاپان سمیت 20 ممالک کو برآمد کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔کمپنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سازگار کی گاڑیوں کی تیاری کیلئے اسمبلی لائن مکمل ہوچکی ہے اور جلد ہی آزمائشی بنیادوں پر گاڑیوں کی تیاری شروع ہوجائے گی

جبکہ کمپنی اپنی تیار کردہ گاڑیوں کی فروخت آئندہ 3 ماہ میں شروع کردے گی۔کمپنی بی اے آئی سی کے ساتھ اشتراک کو مزید مضبوط کرنا چاہتی ہے، جو چین میں الیکٹرک کار مارکیٹ میں بھی موجود ہے۔ سازگار مستقبل قریب میں الیکٹرک کار متعارف کرانے پر بھی غور کررہی ہے۔بی اے آئی سی (بائیک)نے ایم بی ٹیک کے نام سے جانی جانیوالی مرسڈیز کے ساتھ مشترکہ تحقیقی معاہدہ کیا ہے۔

دونوں کمپنیوں کی ٹیکنالوجی کنسلٹینسی بائیک کی گاڑیوں میں بھی نظر آتی ہے البتہ سازگار پاکستان میں مرسڈیز کی اسمبلنگ نہیں کرسکتی کیونکہ بائیک نے صرف چین کیلئے مرسڈیز سے معاہدہ کیا ہے۔سازگار کمپنی کار سازی کے کاروبار میں ہیچ بیک، سیڈان، کروس اوور اور ایس یو وی کے ذریعے پوری مارکیٹ کو کور کرنا چاہتی ہے، جن کی قیمتیں 20 لاکھ روپے سے 60 لاکھ روپے کےدرمیان ہوں گی۔

کمپنی پاکستان میں کاروں کی اسمبلنگ گرین فیلڈ اسٹیٹس کے تحت کرے گی، جو اسے حکومت پاکستان کے آٹو ڈیویلپمنٹ پالیسی21-2016 کے ذریعے حاصل ہوا ہے۔سازگار،بائیک کے علاوہ تقریباً ایک درجن کمپنیاں گریڈ فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرچکی ہیں جن میں یونائیٹڈ موٹرز، کیا، ریگل موٹرز، چنگان، ایم جی موٹرز، پروٹون، واکس ویگن اور ہنڈائی شامل ہیں۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…