بجلی کی پیداوار اور ٹرانسمیشن استعداد میں اضافے کے باجوود ملک کی 6کروڑآبادی بجلی سے محروم ، چشم کشا انکشافات

26  فروری‬‮  2020

لاہور( این این آئی )اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنی انرجی رپورٹ 2019جاری کردی ہے۔ یہ رپورٹ پاکستان میں توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران کی سفارشات پر مبنی ہے۔

گزشتہ 5سالوں میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2بڑے آر ایل این جی پاور پلانٹس ، تھرکول پراجیکٹ اور درآمدی کوئلے کے پاور پلانٹس کی تعمیر سے ملک کے انرجی مکس میں بڑی تبدیلی واقع ہوئی ہے اور 2019کے وسط تک بجلی کی پیداواری صلاحیت 39ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگئی تھی۔ بجلی کی پیداوار اور ٹرانسمیشن استعداد میں تیز رفتاراضافے کے باجودملک کی 6کروڑآبادی بجلی سے محروم ہے ۔ جس کا اثر نہ صرف معاشی نمو پر پڑ رہا ہے بلکہ یہ سماجی طورپر بھی اثرانداز ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ 1900ارب سے زائد بڑھتا ہواگردشی قرضہ اور بڑھتے ہوئے تکنیکی اور نان تکنیکی نقصانات کو روکنے میں تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلیت قومی خزانے پر سالانہ 40سے 50ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال رہے ہیں۔ او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو اور جنرل سیکریٹری ایم عبد العلیم نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تیل، گیس اور بجلی کے شعبوں کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے او آئی سی سی آئی کی انرجی رپورٹ 2019 میں متعدد سفارشات شامل ہیں۔ تیل اور گیس کی تلاش کے سیکٹر کے اپ اسٹریم کیلئے رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ 30آن شور بلاکس کی بڈنگ کے علاوہ ہر 3یا 6مہینوں کے بعد5سے 10آف شور بلاکس کی بھی بڈنگ ہونی چاہیے تاکہ ای اینڈ پی سرگرمیوں کو تیز کرنے کیلئے نئے رقبے کا مستقل بہائو رہے۔

آئیل ریفائننگ اور مارکیٹنگ سیکٹر کی ڈائون اسٹریم کیلئے او آئی سی سی آئی نے تجویز دی ہے کہ موٹر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹڈ ہونی چاہئیں۔اس کے علاوہ ایک مربوط انرجی پلاننگ اپروچ اپنا تے ہوئے آپریشنل کارکردگی اور توانائی اخراجات کو کم کرنے کیلئے پاور ویلیوچین خود مختار ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کہ وزارتِ توانائی ملک کے موجودہ توانائی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اسٹرکچرل اصلاحات لانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

تاہم اس کی کامیابی کیلئے او آئی سی سی آئی سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرزکی شمولیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی سی آئی حکومت کے 18آن شوربلاکس کی یکسپلوریشن کی بڈنگ کے منصوبے،پورٹ قاسم پر 5ایل این جی کمپنیوں کو ریگیسیفکیشن ٹرمینل لگانے کی منظوری اور مربوط انرجی پلان کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ ہے۔ او آئی سی سی آئی کی انرجی رپورٹ 2019توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران کی اجتماعی کاوش ہے اور یہ ممبران تیل کی تلاش، ریفائننگ،مارکیٹنگ اور ڈسٹری بیوشن، کول مائننگ اور پاور جنریشن کے شعبوں میں کام کرنے والے اہم بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے او آئی سی سی آئی کے 31ممبران مجموعی طورپر سالانہ 600ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں ہنرمند اور پروفیشنل اسٹاف کو روزگار فراہم کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…