سعودی عرب میں عنقریب نئی شرائط کے ساتھ ورک ویزوں کے اجراء کا اعلان

19  ‬‮نومبر‬‮  2019

ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کے وزیر احمد الراجحی نے تصدیق کی ہے کہ ان کی وزارت نے 68 منصوبوں کو اختتام تک پہنچایا ہے جن پر گذشتہ چند ماہ کے دوران کام کیا گیا۔ اس وقت نجی سیکٹر کے کام آنے والے 32 منصوبوں کے آغاز کے لیے کام ہو رہا ہے۔صحت اور زراعت کے سیکٹروں میں متعدد منصوبوں پر دستخط کیے گئے ہیں تا کہ نجی سیکٹر میں نوجوان لڑکے لڑکیوں کو

55 ہزار ملازمتیں فراہم کی جا سکیں۔ مملکت میں 1000 ریکروٹنگ بیوروز اور 35 ریکروٹنگ کمپنیاں مصروف عمل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق حائل میں سعودی چیمبرز میں ایک کھلی ملاقات کے دوران الراجحی نے بتایا کہ وزارت محنت نے کاروباری سیکٹر میں خدمات پیش کرنے کے لیے قوی کے نام سے ایک پلیٹ فارم کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے خدمات کی مجموعی تعداد 120 تک ہے جن میں 70 خدمات اس وقت کام کر رہی ہیں۔ بقیہ خدمات کو آئندہ پانچ ماہ کے دوران پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا۔ الراجحی کے مطابق آئندہ ماہ سے مذکورہ پلیٹ فارم کے ذریعے تاسیسی ویزوں کا اجرا عمل میں آئے گا۔ ان ویزوں کے حصول کے لیے ادارے میں کسی سعودی کی موجودگی لازم نہیں ہو گی۔ نئے ادارے یا کمپنی کو تاسیس کے لیے 12 ماہ کی مہلت دی جائے گی اور اس سلسلے میں سعودیوں کی بھرتی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔محنت اور سماجی ترقی کے سعودی وزیر نے بتایا کہ ان کی وزارت نجی سیکٹر کے ساتھ مل کر شراکت اور ربط کے بنیادی اصولوں پر کام کر رہی ہے تا کہ روزگار کی منڈی کے واسطے دیرپا اور بارآور نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس طرح کاروباری سیکٹر کو بھی مضبوطی اور استحکام ملے گا۔ احمد الراجحی کے مطابق وزارت محنت کی جانب سے تیار کردہ پروگرام اور منصوبوں کا مقصد سعودی مرد اور خواتین شہریوں کو نجی سیکٹر کے اداروں میں روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے تا کہ اقتصادی ترقی میں ان کی شرکت کی سطح بلند کی جا سکے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…