گیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کی آسامیاں مزید خالی نہ رکھی جائیں، پاکستان اکانومی واچ

20  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ آٹھ ماہ سے زیادہ گزرنے کے باوجود سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کے مینیجنگ ڈائریکٹر زکی آسامیاں خالی پڑی ہیں جس سے ان اداروں کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے آٹھ جنوری 2019کو دونوں گیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کوملک گیر

گیس بحران کی پاداش میں انکوائری کے بعد فارغ کر دیا تھا جس کے بعد سے ایکٹنگ ایم ڈیز سے کام چلایا جا رہا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونیوالے ایک بیان میں کہا کہ ایس این جی پی ایل اور ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی کے عہدے پر آٹھ ماہ سے زیادہ گزرنے کے باوجود کسی کومستقل بنیادوں پر تعینات نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ مروجہ قوانین کے مطابق اس عہدے کو تین ماہ سے زیادہ خالی نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ گیس کمپنیوں کی ان اہم آسامیوں پر من پسند افسر لگوانے کے لئے مختلف اہم شخصیات میں رسہ کشی جاری ہے جس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی کے عہدے کیلئے تین بارچوبیس مارچ2019 ، چار اگست2019 ، اور گیارہ ستمبر2019 کو اشتہار دئیے جا چکے ہیں جبکہ ہر بار تقرری کا معیار غیر قانونی طور پر بدل دیا جاتا ہے جو متعلقہ قوانین کامزاق اڑانے کے مترادف ہے جس کی وجہ سے سٹاف میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف حلقے اس آسامی پر قبضے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیںجس سے ایس این جی پی ایل کی کارکردگی گر گئی ہے، اہم فیصلے زیر التوا ہیں،اصلاحات کا سلسلہ رکا ہواہے،سات ہزارملازمین کا مورال متاثر ہو رہا ہے جبکہ بے یقینی کی وجہ سے بھاری مالی نقصان الگ ہو رہا ہے جسکا ملبہ معمول کے مطابق مہنگائی سے بلکتے عوام پر ڈالا جائیگا اس لئے وزیر اعظم عمران خان اس معاملہ کا نوٹس لے کر میرٹ پر تعیناتی یقینی بنائیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…