ورلڈ بینک نے پاکستان کو کتنے ملین ڈالر کی منظوری دے دی، تفصیلات جانئے

29  جون‬‮  2019

کراچی(این این آئی)ورلڈ بینک نے پاکستان کیلیے 722 ملین ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ورلڈ بینک نے کہاہے کہ شہر کی ترقی کے لیے کام کرنیوالے متعلقہ اداروں کے درمیان رابطوں کا فقدان،انتظامی کمزوریوں، غیر واضح اور مبہم قواعد نے شہریوں کے مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔عالمی ادارے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 722 ملین ڈالر میں سے ورلڈ بینک نے 652 ملین ڈالر کراچی کے منصوبوں پر

لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت شہری اداروں کو مضبوط بنانے، بلدیاتی سروسز اور شہر کے انفرااسٹرکچر کی بہتری کا کام کیا جائے گا۔ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس قرض کی منظوری ایک روزقبل ہی دی تھی۔ورلڈ بینک حکام کے مطابق کراچی کے منصوبوں میں صاف پانی کی شہریوں کو فراہمی، پبلک ٹرانسپورٹ، صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے منصوبے شامل ہیں تاکہ کراچی کے شہری بہتر ماحول اور اچھے معیار زندگی میں رہیں ۔عالمی ادارے کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق شہر کراچی کو آئندہ 10 سال میں 9 سے 10 ارب ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ بنیادی شہری مسائل کو حل کیا جاسکے۔رپورٹ کے مطابق وسائل کی کمی کی وجہ سے شہریوں کو وہ سہولتیں نہیں مل رہیں جو ملنی چاہئیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان ضروریات کو پورا کرنے کیلیے شہر کے اپنے وسائل بہت کم ہیں۔حکام کے مطابق کراچی سے جمع کیا جانے والے پراپرٹی ٹیکس کا حجم مایوس کن ہے جبکہ اس کے مقابلے میں پنجاب نے کراچی سے چار گنا زیادہ ٹیکس وصولی کی ہے۔ورلڈ بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاچاموتھو (Illango Patchamuthu) نے اس ضمن میں کہاکہ ہم کراچی کے شہریوں کو بہتر سے بہتر معیار زندگی فراہم کرنے اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلیے پر عزم ہیں۔عالمی ادارے کے مطابق وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر شہر میں 20 سے زائد محکمے شہر کی ترقی، صفائی اور عوام کو سہولتیں پہنچانے کے کاموں کو دیکھ رہے ہیں لیکن منصوبہ بندی اور رابطو ں کے فقدان کی وجہ سے شہر کے مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں، اس کے علاوہ شہر کی ضروریات کے مطابق سرمایہ کاری بھی نہیں کی جارہی۔ انتظامی کمزوریوں ، مختلف محکموں اور اداروں کے درمیان زمین کے تنازعات اور اداروں کی محدود

استعداد کار بھی شہر کے مسائل بڑھنے کے اسباب ہیں۔عالمی ادارے کے مطابق شہریوں کے معیار زندگی کے حوالے سے عالمی انڈیکس میں کراچی نیچے سے 10ویں نمبر پر ہے۔ گنجان آبادی والے کراچی میں جہاں ایک مربع کلومیٹر پر تقریبا20ہزار افراد رہتے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ کی جامع پالیسی نظر نہیں آتی لیکن روزانہ ہزاروں نئی گاڑیاں ضرور شہر کی سڑکوں پر آجاتی ہیں۔عالمی رپورٹ کے مطابق کراچی پانی اور صفائی ستھرائی کے سنگین بحرانوں سے گزررہا ہے جس کی

بڑی وجہ مایوس کن حکومتی اقدامات ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق شہر میں روزانہ پانی کی فراہمی کے تناظر میں صرف 55فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ورلڈ بینک کے مطابق مذکورہ قرض سے شروع کیے جانے والے 3منصوبوں اور 85 ملین ڈالر کے جاری کراچی نیبرہڈ امپروومنٹ پروجیکٹ (Karachi Neighborhood Improvement Project)سے کراچی کے عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے اور انہیں بہتر شہری سہولتیں فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…