سٹاک مارکیٹ میں شدید مندی،2برس میں سرمایہ کاروں کے 2763ارب ،پی ٹی آئی حکومت میں 1891ارب ڈوب گئے

19  مئی‬‮  2019

کراچی(این این آئی)اسٹاک مارکیٹ مندی،دوبرس میں سرمایہ کاروں کے 2763ارب رو پے جبکہ پی ٹی آئی حکومت میں 1891ارب روپے ڈوب گئے جبکہ پی ٹی آئی حکومت کے دوران سرمایہ کاروں کو 1891ارب روپے کا خسارہ برداشت کرناپڑا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے سیاسی غیر یقینی اور حکومت کی مبہم مالی پالیسی کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔

اسٹاک مارکیٹ کے اعداد وشمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ دو برس میں سرمایہ کار 2763ارب روپے کا خسارہ اٹھا چکے ہیں،جس میں سے1891ارب روپے کا خسارہ پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی دس ماہ میں ہوا ہے۔اسٹاک مارکیٹ کے ماہر عارف حبیب کے مطابق سیاسی غیر یقینی اور حکومت کے وقت پر فیصلے نہ کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ بلند شرح سود اور شرح مبادلہ کی وجہ سے بھی سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ پر موجود اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون 2017سے17مئی تک 2763ارب روپے کا خسارہ ہوچکا ہے۔جس میں سے1891ارب روپے یعنی62فیصد خسارہ 17اگست2018سے 17مئی2019کے دوران ہوا۔اسٹاک ایکسچینج میں یکم جون2017سے 17مئی ،2019تک مجموعی غیر ملکی فروخت 77اعشاریہ11ارب روپے (636 اعشا ر یہ 93ملین ڈالرز)رہی۔نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ(این سی سی پی ایل)کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق، غیر ملکیوں کی جانب سے مجموعی فروخت کا 40فیصد یعنی 29اعشاریہ36ارب روپے (236اعشاریہ9ملین ڈالرز)17اگست 2018 کے بعد رہی۔

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ یکم جون 2017سے 17مئی2019تک کراچی اسٹاک ایکسچینج کے 100انڈیکس میں مجموعی طور پر 15814پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی(یکم جون 2017 کو یہ 48780 اور 17مئی2019کو 33166پوائنٹس رہا(۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ مجموعی کمی کا 28اعشاریہ83فیصد گزشتہ دو برس کے دوران ریکارڈ کیا گیا۔یکم جون 2017کو مارکیٹ میں تمام شیئرز کی سرمایہ کاری 9757اعشاریہ04ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی جو کم ہوکر 7126اعشاریہ36ارب روپے تک پہنچ گئی۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ گزشتہ دو برس میں مارکیٹ سرمایہ میں 2630اعشاریہ67ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…