ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

16  فروری‬‮  2019

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے 60 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے، پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ

پورٹ قاسم اینگرو ایل این جی ٹرمینل 60 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے بند گیا ہے، ٹرمینل آج صبح 8 بجے سے ہفتے کی رات 8 بجے تک بند رہے گا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمینل کی بندش کی وجہ سے یومیہ 660 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی نہیں ہوگی۔ خیال رہے کہ سندھ میں چند روز قبل بھی گیس کا بحران پیدا ہوگیا تھا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔ بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔ پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔ بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ سندھ میں سی این جی 6 روز بعد بحال کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…