پاکستان کو ’سی پیک‘ کی وجہ سے بیرونی دباؤ کا سامنا ہے، موڈیز

25  اگست‬‮  2018

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سرمایہ کاری اور بڑھتی ہوئی برآمدات کی وجہ سے پاکستان کو بیرونی دباؤ کا سامنا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک تجزیہ جاری کیا جس میں اس نے اخذ کیا کہ بیرونی دباؤ بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کے کم ہوتے

ذرِ مبادلہ کے ذخائر کا مسئلہ مزید سنگین ہوسکتا ہے۔ موجودہ مالی سال 2018 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18 ارب ڈالر ہے، جس نے ملکی بیرونی ذمہ داریوں میں رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے ذرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کی ہے۔ موڈیر نے پاکستان کی ریٹنگ منفی کردی پاکستان کی نئی منتخب حکومت نے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جبکہ دریں اثنا چین اور چینی بینکوں سے قرضے لینے کا آپشن بھی اس کے پاس زیرِ غور ہے۔ پاکستانی معیشت کے لیے درآمدات گہری تشویش کا باعث رہی ہیں، جن پر مسلم لیگ (ن) کی حکومت اور نگراں حکومت کی جانب سے تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کے باوجود قابو نہیں پایا گیا۔ موڈیز کے مطابق مقامی سطح پر بڑھتی ہوئی کیپیٹل گڈز کی طلب سے پاکستان پر درآمدات کا دباؤ بڑھ رہا ہے، اور یہ درآمدات سی پی پیک سے متعلقہ بھاری سرمایہ کاری کی وجہ سے بڑھی ہیں۔ موڈیز: پاکستان کی ’بی تھری‘ ریٹنگ برقرار چین سے 11 ارب 45 کروڑ ڈالر اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے 9 ارب ڈالر برآمدات دیکھنے میں آئی تاہم یو اے ای سے ہونے والی برآمدات مین کیپیٹل گڈز شامل نہیں ہیں۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5.7 فیصد ہے تاہم یہ آئندہ برس 4.8 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے۔ موڈیز کے مطابق بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے زرمبادلہ کے ذخائر موزوں ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان بھاری بیرونی قرضے ادا کرتا رہا ہے اور رواں مالی سال بھی اسے 7 ارب 50 کروڑ ڈالر کے قرضے ادا کرنے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…