روئی کی اسپاٹ ریٹ میں فی من 900 روپے کی نمایاں کمی

18  اگست‬‮  2018

کراچی (این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھا ؤمیں مندی کا تسلسل جاری رہا۔ پھٹی کی رسد میں اضافہ ہونے اور نیویارک کاٹن مارکیٹ میں روئی کے وعدے کے بھا ؤمیں گراوٹ کی وجہ سے جنرز میں گھبراہٹ پیدا ہونے کے سبب انہوں نے اونے پونے داموں روئی فروخت کرنا شروع کردی جس کے باعث روئی کے بھاؤ میں مزید 800 تا 900 روپے کی کمی واقع ہوئی۔

جبکہ گزشتہ دو ہفتوں میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر فی من 1500 روپے کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی روئی کا بھاؤ فی من 9400 تا 9500 روپے کے بھا ؤسے گر کر فی من 8000 تا 8400 روپے کی کم سطح پر آگیا جس کے باعث کاشتکار، جنرز اور پھٹی کے بیوپاریوں میں اضطراب پیدا ہوگیا جبکہ مارکیٹ میں بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی روئی کے بھا کے ساتھ ساتھ پھٹی کے بھا ؤمیں بھی فی 40 کلو 400 روپے کی کمی واقع ہوئی علاوہ ازیں بنولہ، بنولہ تیل اور کھل کے بھا میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی جبکہ کاٹن یارن کا بھا ؤبھی خاطر خواہ گر گیا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 900 روپے کی نمایاں کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8000 روپے کے بھا ؤپر بند کیا۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 8000 تا 8100 روپے پھٹی کا بھا ؤفی 40 کلو 3600 تا 3800 روپے رہا۔ جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 8200 تا 8400 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3400 تا 3800 روپے رہا۔ ہفتہ کے آخری دو دنوں میں پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے کچھ علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے پھٹی کی رسد کم ہونے سے روئی کا بھاؤ فی من 100 سے 200 روپے بڑھ گیا تھا۔ آئندہ دنوں میں بھی محکمہ موسمیات نے سندھ و پنجاب کے کپاس کے علاقوں میں بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے باعث پھٹی کی رسد میں تھوڑی کمی ہوگی۔

کپاس کی فصل کی کچھ کوالٹی متاثر ہوگی البتہ پیداوار میں اضافہ ہوگا۔کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں مندی کا عنصر پایا گیا سوائے بھارت کے وہاں روئی کا بھا ؤمستحکم رہا۔ آئندہ ہفتہ کے دوران عیدالاضحی کی تعطیلات ہونے کی وجہ سے کاروبار کم ہوگا جبکہ جنرز نے بھی عید کے بعد کی ڈیلوری کی خاصی روئی فروخت کر چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے عید کے بعد فوری طورپر روئی کے بھاؤ میں ممکن ہے تھوڑا اضافہ ہوگا۔نسیم عثمان نے بتایا کہ کاٹن کے کاروبار

سے منسلک تمام سیکٹرز نے پاکستان کے نئے منتخب شدہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی پوری ٹیم سے قوی امید وابستہ کئے ہوئے ہے کے وسیع تر ملک کی مفاد میں زبو حالی کا شکار ملک کی معیشت کی خصوصی طور پر ملک کے ذرے مبادلہ کمانے والے برآمدی سیکٹرز جس میں ٹیکسٹائل سیکٹر بھی اہمیت کا حامل ہے اور ملک کے زراعت کے شعبہ کی بحالی کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدام کرے دیگر فصلوں کے ساتھ خصوصی طور پر گزشتہ کئی سالوں سے زبو حالی کا شکار کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…