کراچی؛انفراسٹرکچر اور نظام زندگی کی بہتری کیلئے کراچی کو 10 سال میں 10 ارب ڈالرز درکار ہوں گے،ورلڈ بینک

7  مارچ‬‮  2018

کراچی(آن لائن)ورلڈ بینک نے کراچی کے انفرا اسٹرکچر اور خدمات کی فراہمی میں 10سال کے دوران 9 سے 10 ارب ڈالرز کی مالی معاونت کا تخمینہ لگایا ہے۔یہ رقم ٹرانسپورٹ، فراہمی آب،صحت و صفائی اور میونسپل سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے درکار ہوگی۔بد ھ کو ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی ایک کروڑ 60 لاکھ کی آبادی کیساتھ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے .

جہاں معیار زندگی نہایت زوال پذیر ہے۔شہر اقتصادی بدحالی کا شکار ہونے کیساتھ بنیادی خدمات کی فراہمی انتہائی ناقص ہے۔آلودگی نے سنگین صورت اختیار کرلی۔تباہ کاریوں اور موسمی تبدیلیوں سے کراچی کو تحفظ حاصل نہیں۔اقتصادیات پیچیدہ سیاسی نوعیت کی ہے۔ ادارے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق زمین کے جھگڑے،جرائم،عدم تحفظ اور ایسے ہی معاملات نے شہر کے انتظام کو ایک چیلنج بنا دیا ہے۔خدمات کی بجا آوری غیرواضح ہونے،ایک دوسرے کے حدود اختیار سے تجاوز اور شہری حکمرانی کی ذمہ دار مختلف ایجنسیوں میں عدم تعاون نے شہر کی صورتحال کو بدترین کر دیا ہے۔ وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر 20 ادارے کام کر رہے ہیں جو آپس میں مربوط نہیں ہیں۔ان ایجنسیوں کے پاس کراچی کی 90 فیصد اراضی کا کنٹرول ہے لیکن انہیں ترقی دینے سے ہچکچاتے ہیں۔ منتخب بلدیاتی حکومتوں کا نظام کمزور اور صلاحیتیں محدود ہیں۔ انہیں اپنی خدمات بجا لانے کا تک اختیار نہیں ہے۔کاموں پر زیادہ کنٹرول سندھ کی صوبائی حکومت کا ہے جس میں ماسٹر پلاننگ، بلڈنگ کنٹرول، واٹر اینڈ سیوریج، سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ اور اراضی کی ترقی اور انتظام کے امور شامل ہیں۔بلدیاتی حکومتیں مالی اعتبار سے نہایت کمزور ہیں۔ مالیات کے لئے مکمل دارومدار صوبائی حکومت پر ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…