سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سرحد پارسودوں کیلئے بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا

14  دسمبر‬‮  2017

ابوظبی (این این آئی)متحدہ عرب امارات سعودی عرب کے مرکزی بنک کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل کرنسی کے اجراء پر کام کررہا ہے۔ یہ کرنسی دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پار رقوم کی منتقلی میں قابل قبول ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یو اے ای کے مرکزی بنک کے گورنر مبارک راشد المنصوری نے ایک کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ

یہ ڈیجیٹل کرنسی بلاک چین اور رقوم کی منتقلی کے مشترکہ بہی کھاتے پر مبنی ہوگی۔اس بہی کھاتے کو ایک مرکزی اتھارٹی کے بجائے کمپیوٹرز کے ایک نیٹ ورک پر تیار کیا جائے گا اور اس پر برقرار رکھا جائے گا۔ان دونوں مرکزی بنکوں نے ماضی میں بِٹ سکّے سمیت ڈیجیٹل کرنسیوں پر اپنے شکوک کا اظہار کیا تھا اور یواے ای کے مرکزی بنک نے کہا تھا کہ وہ بِٹ سکّے کو سرکاری کرنسی کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے۔جولائی میں سعودی عرب کے مرکزی بنک نے بِٹ سکّے میں لین دین پر خبردار کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ یہ بنک کے ریگولیٹری دائرہ کار سے باہر ہے۔تاہم راشد منصوری نے اپنی تقریر میں کہاکہ دونوں مرکزی بنک اب بلاک چین ٹیکنالوجی کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنا چاہتے ہیں۔انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کو صرف بنک لین دین میں استعمال کریں گے اور عام صارفین اس کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔ان کے بہ قول اس سے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے عمل میں تیزی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مرکزی بنکوں اور دوسرے بنکوں کے درمیان رقوم کی منتقلی کے لیے جو کچھ کررہے ہیں،یہ دراصل اسی کو ڈیجیٹل بنانے کا عمل ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…