ٹیکس نہ دینے والوں کیخلاف ایسے اقدام کی سفارش کردی گئی کہ کسی کام کے نہ رہیں گے،حیرت انگیزانکشاف

25  اپریل‬‮  2017

اسلام آباد( آئی این پی) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ٹیکس نادہندگان کے شناختی کارڈاورپاسپورٹ بلاک کی سفارش کر دی۔چیئر مین ایف بی آر ڈاکٹر محمد ارشاد نے انکشاف کیا کہ 300ارب سے زیادہ کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التوا ء ہیں۔ چیئر مین ایف بی آر نے کیسز کی جلد سماعت کیلئے قانون سازی کے ذریعے مدد کی درخواست کر تے ہوئے کہا کہ ایسی قانون سازی کی جائے کہ ٹیکس کیسز میں عدالتی حکم امتناع 6 ماہ سے زیادہ نہ چل سکے۔

گزشتہ روز کمیٹی کا اجلاس قائمقام چیئرمین سردار عاشق گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے مالی سال 2013۔14کے آ ڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو کے 26ارب 37کروڑروپے کی مالیت کے مقدمات عدالتوں میں زیر التو ا ہیں جبکہ ایف بی آر نے اب تک صرف 20ارب روپے کی وصولیوں کی تصدیق کروائی ہے۔ کمیٹی کو ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر ارشاد نے بتایاکہ لیگل ڈیپارٹمنٹ میں اصلاحات پر کافی توجہ دی ہے اربوں روپے کے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلا کو صرف20سے 30ہزار روپے ماہانہ کے دیئے جاتے تھے اب وکلا کو 65ہزار روپے دیئے جارہے ہیں اور اس وقت صرف ان لینڈ ریونیو کے 22مقدمات زیر التواہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریکوریوں کے حوالے سے بہت تیزی سے کام ہو رہاہے۔ اس حوالے سے عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی پیر وی کے لئے پی اے سی کی ہدایات کی روشنی میں اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ہائی کورٹ سمیت دیگر عدالتوں سے باقاعدہ درخواست کی گئی ہے کہ مقدمات کی سماعت کے لئے بینچ تشکیل دیئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسوں کی مانیٹرنگ کے لئے ایک سافٹ ویئر تیار کیا گیاہے۔ قائمقام چیئرمین نے کہا کہ زیرالتوا مقدمات سے متعلق پی اے سی پارلیمنٹ میں مناسب قانون سازی کروا سکتی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ پی اے سی کی ہدایت سے پہلے لیگل ونگ نہیں تھا۔ میں نے خود وکلاء کے پاس جا کر تمام تفصیلات اکٹھی کی ہیں جن وکلاء نے موثر پیروی نہیں کی انہیں نکال دیا گیاہے ، نئے وکلاء کی خدمات میرٹ پر حاصل کی گئی ہیں۔ رکن کمیٹی محمود خان اچکزئی نے کہا ایف بی آر نے پانچ سالوں میں ریکوریاں نہیں کر سکااور چیئرمین ایف بی آر نے کسی کو سزا دی نہ کسی کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے یہ ساری صورتحال آڈٹ رپورٹ میں واضح ہے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایاکہ گزشتہ دو ماہ میں 25 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 94 فیصد تک ریکوری ہوچکی ہے۔ ریکوری کے حوالے سے پیش رفت جاری ہے ، جب یہ معاملہ حتمی مرحلے میں پہنچا تو پتہ چلے گا کہ قصور وار کون ہے۔ جو بھی کسی غلطی میں ملوث ہوتا ہے تواس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ رکن کمیٹی چوہدری تنویر خان نے بھی ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ کوتاہی میں ملوث حکومت کے کسی کارندے کے خلاف کوئی کارروائی نظر نہیں آرہی۔

چیئرمین نیب نے پی اے سی کو بتایاکہ حکم امتناعی کے بعض مقدمات ایسے ہیں جن کی مدت 6 ماہ سے بھی زیادہ ہے اس حوالے سے قانون سازی میں پارلیمنٹ کی مدد درکار ہے اور پارلیمنٹ کو اس کی تشریح کرنی چاہیے۔ رکن کمیٹی ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ ود ہولڈنگ ایجنٹس سے 24ارب روپے کے ریکوری کیوں نہیں کی گئی جبکہ 500 سے زائد ود ہولڈنگ ایجنٹس نے رقم قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی اور ریکوری کے معاملے پر ایف بی آر کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جس پر ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ سارے کیسز ایک جیسے نہیں ہیں کچھ کیسز ایسے ہیں کمپنیوں سے ودہولڈنگ ٹیکس کاٹا ہی نہیں گیا اور سرکاری محکمے ریکارڈ فراہم نہیں کررہے اسی طرح ایف ڈبلیو اور این ایل سی نے بھی اپنا ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔چیئرمین ایف بی آر نے بتا کہ ودہولڈنگ ایجنٹس کے ذمہ بھی ساٹھ ارب روپے کے بقایا جاتے ہیں۔ سردار عاشق گوپانگ نے کہا کہ بینکوں سمیت دیگر اداروں سے بھی ریکوری نہیں کی گئی۔ حکام نے بتایا کہ بینکوں سے اربوں روپے کی ریکوری کر چکے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ موبائل ٹیلی فون کمپنیاں اور بینک سب سے بڑے ودہولڈنگ ایجنٹ ہیں موبائل کمپنیوں اور بینکوں سے آن لائن ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں رواں سال جون میںآن لائن سسٹم کام کرنا شروع کردے گا۔

رکن کمیٹی شیخ رشید نے کہا کہ آپ کا سیلف اسسمنٹ قانون کس طرح مفید ہے ہمارے جیسے معاشرے میں نیچے سے اوپرچور ہیں رضیہ بٹ کے دور کا تھنک ٹینک ہے کوئی نیا طریقہ وضع کیا جائے اس معاشرے میں صرف تنخواہ دار طبقہ مجبور ہے ایف بی آر چوری روکنے کے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کی فیس کیلئے بجلی کے بلوں میں 35روپے رکھے تھے اس پر بہت شور شرابہ ہوا تھا جس پر قائمقام چیئرمین نے کہا کہ آپ نے مسجدوں اور مولویوں پر بھی بل عائد کر دیا تھا شیخ رشید نے کہا کہ مسجدوں میں سب سے زیادہ ٹی وی مولوی دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں پر ودہولڈنگ ٹیکس سے لوگوں کو مشکلات ہیں اب شیخ اپنے پیسے بینکوں کی بجائے اپنے تکیوں میں رکھنے شرو ع کردیئے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ریکوریوں کے حوالے سے نادرا ، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں سے مدد لی جاتی ہے تاہم ہمارے ہاں کسی کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا اختیار نہیں۔

رکن کمیٹی پرویز ملک نے کہا کہ جو کمپنیاں نادہندگان ہیں کیا ایف بی آر ان کے شناختی کارڈز بلاک کرسکتی جس پر ایف بی آر کے چیئرمین نے بتایا کہ ایف بی آر کے پاس یہ اتھارٹی نہیں ہے نادرا ہی ڈیفالٹرز کے شناختی کارڈز بلا ک کرسکتا ہے۔ پرویز ملک نے کہا کہ فیصل آباد کا ایک گروپ 12سے13ارب روپے کا ڈیفالٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈز کے علاوہ پاسپورٹ بھی نادہندگان کے بلاک کئے جائیں۔ چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمارے قانون میں نہیں ہے نئے بجٹ میں یہ شق ڈالیں گے آڈٹ حکام نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر حل کیا جائے۔پرویز ملک نے استفسار کیا کہ اس وقت کتنے کورٹ کیسز ہیں جس پر ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ اندازہ نہیں لیکن 300 ارب روپے کے قریب رقم عدالتوں میں پھنسی ہوئی ہے۔ قائمقام چیئرمین نے کہا کہ جو فراڈ کرتے ہیں ان کو معاف نہ کیا جائے۔

چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس وقت سدرن پاور، صبا پاور، پی ٹی سی ایل اور روش لمیٹیڈ بڑے ڈیفالٹرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام اور بینکوں میں ودہولڈنگ ٹیکس کا فرانزکا آڈٹ کرانے کے لئے ماہر ٹیم کی خدمات حاصل کی جائیں گی ٹیکس چور پر چھاپہ مارتے ہیں تو شور مچ جاتا ہے چھاپے مارنے پرپارلیمنٹ میں جوابدہ ہونے کے لئے حاضر ہونا پڑتا ہے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…