کروڑوں ڈالرکا سکینڈل،ویسٹرن یونین کا پیسوں کی منتقلی میں فراڈ کا اعتراف،صارفین کو رقومات واپس کرنے کوتیار

20  جنوری‬‮  2017

نیویارک(این این آئی) امریکی حکام کے مطابق عالمی سطح پر پیسوں کی منتقلی کرنے والی کمپنی ویسٹرن یونین(ڈبلیو یو) نے اپنی سروسز کے ذریعے منی لانڈرنگ اور فراڈ کیے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے صارفین کو 58 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دنیا کے 200 ممالک میں 5 لاکھ سے زائد برانچیں رکھنے والی ویسٹرن یونین کمپنی نے اعتراف کیا کہ وہ وائر فراڈ کے ارتکاب اور اس کی سہولت فراہم کرنے میں ملوث رہی ہے ٗ

ایجنٹس کی جانب سے ایسا کیے جانے کا انکشاف ہونے کے بعد بھی کمپنی نے اپنی آنکھیں بند رکھنے کا اعتراف کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ ویسٹرن یونین کے ایجنٹس کی مدد سے چینی تارکین وطن نے انسانی اسمگلنگ کے لیے لاکھوں ڈالر کی منتقلی کی اور قانون سے بچنے کیلئے رقوم کی منتقلی چھوٹے چھوٹے حصوں میں منتقل کیا گیا۔عہدیداروں کے مطابق فراڈ میں ملوث ویسٹرن یونین کے ایجنٹوں نے جعلی انعامات اور ملازمتوں کی پیشکش کے ذریعے امریکا کے لاکھوں صارفین کو دھوکا دیا۔حکام نے کہا کہ کولاراڈو سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی کو 2004 سے 2012 کے دوران اس فراڈ کا علم تھا مگر کمپنی 2 ہزار ایجنٹوں کو راہ راست پر لانے میں ناکام رہی۔دوسری جانب ویسٹرن یونین کے ترجمان کے مطابق 2004 سے 2012 کے درمیان کمپنی ایجنٹوں کی نگرانی اس طرح نہیں کر سکی جس طرح سے اسے کرنی چاہیے تھی کمپنی ایجنٹوں کی مسلسل نگرانی اور بہتری کے لیے کوشاں ہیں۔ 2015 میں صارفین کو 150 ارب امریکی ڈالرز کی ترسیل میں مدد کرنے والی کمپنی ویسٹرن یونین کے مطابق اس کے 20 فیصد ملازمین اس وقت فرمابرداری سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین کے فراڈ اکاؤنٹس ایک صارف سے صارف منتقلیوں کے دسویں حصے کا بھی ایک فیصد ہے۔حکام کے مطابق فراڈ کا شکار ہونے والے تمام صارفین کو پیسوں کی واپسی کی جائے گی ٗ

ویسٹرن یونین کے کہاہے کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے ویسٹرن یونین اپنے ایجنٹ کے لیے بڑے پیمانے پر تربیتی پروگرام بھی شروع کرے گی جس کے ذریعے ایسے فراڈ کی نشاندہی اور اس کے تدارک کو یقینی بنایاجائے گا۔حکومتی شکایت کے مطابق 2004 اور 2015 کے درمیان ویسٹرن یونین کو فراڈ سے متعلق 5 لاکھ 50 ہزار 928 شکایتیں موصول ہوئیں تھیں، جس میں سے 80 فیصد شکایتیں صرف امریکا سے تھیں جہاں 50 ہزار مقامات پر کمپنی موجود ہے۔سرکاری شکایت کے مطابق ہر صارف کو اوسط شکایت کی مالیت ایک ہزار148 امریکی ڈالرتھی۔حکومت کو جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق ویسٹرن یونین نے سال 2016 کی 30 اکتوبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ایک ارب 40 کروڑ روپے کمائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…