سات ہزار میگاواٹ بجلی 2017ء تک قومی گرڈ میں شامل کردی جائے گی

10  مارچ‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو یقین دلایا ہے کہ سات ہزار میگاواٹ بجلی 2017ء تک نیشنل گرڈ میں داخل کردی جائے گی، اور مزید آمدنی پیدا کرنے کے لیے ٹیکس کی بنیادوں کو وسیع کیا جائے گا، تاکہ ترقیاتی اور سماجی شعبوں کو مدد دی جاسکے۔حال ہی میں ہیرالڈ فنگر کی قیادت میں پاکستان کے تعارفی دورے پر آئے ہوئے آئی ایم ایف کے نوتشکیل شدہ مشن کے ساتھ وزیراعظم نواز شریف اور وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی یکے بعد دیگرے ملاقاتوں میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی۔آئی ایم کا وفد پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے چیف ہیرالڈ فنگر، پاکستان میں آئی ایم ایف کے مقامی نمائندے ٹوخیرمرزوو اور ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا ڈیپارٹمنٹ مسعود احمد پر مشتمل تھا۔اسلام آباد کے لیے آئی ایم ایف کے عملے کی حالیہ تنظیم نو کے بعد ہیرالڈ فنگر اور ٹوخیز مرزوو کا یہ پاکستان کا پہلا باضابطہ دورہ تھا۔وزیراعظم نواز شریف نے ہیرالڈ فنگر اور ٹوخیز مرزوو کا خیرمقدم کیا اور ان کی نئی ذمہ داریوں پر انہیں مبارکباد پیش کی۔انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی مدد کے لیے آئی ایم ایف کی 6.64 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ اس سرمایہ کاری کی منظوری ستمبر 2013 میں آئی ایم ایف بورڈ نے توسیعی فنڈ کی سہولت کے تحت کی تھی۔نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت ملک میں ٹیکس کی بنیاد میں اضافے کے لیے اقدامات کررہی ہے، تاکہ سماجی اور ترقیاتی شعبوں پر خرچ کرنے کے لیے مزید آمدنی پیدا کی جاسکے۔ایک سرکاری بیان کہا گیا ہے کہ دورہ کرنے والے وفد نے پاکستان میں مثبت اقتصادی رفتار کی تعریف کی۔آئی ایم ایف کے مشن نے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر، بجٹ کے خسارے میں کمی اور جی ڈی پی میں اضافے پر وزیراعظم اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اقتصادی استحکام کی بحالی ظاہر ہوتی ہے اور اس وجہ سے ا±بھرتی ہوئی متحرک مارکیٹوں کے گروپ کا حصہ بننے کا پاکستان کے لیے یہ اچھا موقع ہے۔رپورٹ کے مطابق ہیرالڈ فنگر نے کہا کہ وہ پچھلے چند مہینوں میں پاکستان کو حاصل ہونے والی اقتصادی پیش رفت سے متاثر ہوئے ہیں، اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے تین سالوں میں یہ چیزیں مزید بہتری کی طرف گامزن ہوں گی۔اس سرکاری بیان میں آئی ایم کے ڈائریکٹر مسعود احمد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت 18 مہینے پہلے کے مقابلے میں اب ایک یکسر مختلف تصویر پیش کررہی ہے۔ پہلے کے مقابلے میں اس وقت اقتصادی استحکام ہے، اور اس کی مستقبل میں مزید بہتر بنیادوں پر تعمیر ہوسکے گی، اور پاکستان صحیح معنوں میں ایک ا±بھرتی ہوئی معیشت میں تبدیل ہوجائے گا۔انہوں نے ٹیکس کی بنیادوں کو وسعت دینے، سرمایہ کاری کے نظم و نسق کو بہتر بنانے اور معیشت کی مساقبت میں اضافے کے حوالے سے توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف کے چھٹے جائزے کے لیے مقرر کردہ معیار کے مطابق تمام تعمیری معیارات اور کارکردگی کی مقدار پر پاکستان پورا ا±ترا تھا۔انہوں نے توانائی کی قلت، کمزور معیشت اور انتہا پسندی کی لعنت کے مسائل کا بھی ذکر کیا، جو حکومت کو ورثے میں ملے تھے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے منصوبوں کی بڑی تعداد پر کام کردیا گیا تھا اور چار ہزار میگاواٹ کے منصوبے کی نیشنل گرڈ میں جلد شمولیت کو یقینی بنایا گیا تھا، جسے بالآخر 2017ئ تک سات ہزار میگاواٹ تک پہنچا دیا جائے گا۔مزید یہ کہ چین کی جانب سے بھی حکومتی بنیادوں پر بجلی کے منصوبے لگائے جارہے ہیں، جس سے دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی وجہ سے 100 ارب ڈالر کا معاشی خسارہ برداشت کرنا پڑا تھا، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پچاس ہزار افراد کی ہلاکت ہوئی، جس میں پانچ ہزار فوجی اہلکار شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت نے پہلے مکالمے کی راہ اختیار کی تھی، لیکن بالآخر اسے ایک بھرپور فوجی کارروائی کا سہارا لینا پڑا۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ضربِ عضب بھرپور قوت کے ساتھ شروع کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ہائی پروفائل ٹارگٹس کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔”پچھلے چند مہینوں میں منعقدہ تین کانفرنسوں میں ہم نے امدادکنندگان کے ساتھ تفصیلات کا اشتراک کیا ہے، جس کا مقصد نقل مکانی پر مجبور ہونے والے افراد اور سیلاب کے متاثرین کی بحالی کے منصوبوں پر توجہ مبذول کروائی جاسکے۔“وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے سماجی تحفظ کی دیکھ بھال کے اقدامات کو توسیع دی تھی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فائدہ حاصل کرنے والوں کی تعداد میں 48 لاکھ افراد کا اضافہ کیا تھا، اور اس کا عزم ہے کہ اس سال جون کے آخر تک اس پروگرام سے فائدہ ا±ٹھانے والوں کی تعداد میں پچاس لاکھ کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ حکومت نے ٹیکس دہندگان کو سہولت دینے کے لیے قومی شناختی کارڈ نمبر کو نیشنل ٹیکس نمبر قرار دیا تھا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا مکمل فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا ہے، اور تمام پیشگوئی کے برعکس مارچ کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا اور اس کے بجائے قیمتوں کو موجودہ سطح پر رکھنے کے لیے جی ایس ٹی میں ردّوبدل کردیا گیا۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…